اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی‘ نیوز رپورٹر) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وزیراعظم عمران خان نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لے لیا ہے اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے عوام کو سستے داموں آٹا کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ اس ملک میں 70 روپے فی کلو آٹا فروخت ہو رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود احمد خان نے بھی ملاقات کی۔ علاوہ ازیں دریں اثناء وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیرِ تعلیم کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے جو ان معاملات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کی خود مختاری، انتظامی معاملات کی بہتری و دیگر ایشوز کا جائزہ لے کر وزیراعظم کو سفارشات پیش کرے گی۔ وزیراعظم نے وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ ملک بھر میں یونیورسٹیوں کے قیام، معیار کو یقینی بنانے، نصاب اور ہائیر ایجوکیشن سے متعلق دیگر معاملات کے حوالہ سے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر متفقہ لائحہ عمل مرتب کریں۔ نوجوانوں کیلئے تعلیم تک آسان رسائی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ تمام معاشی مشکلات کے باوجود ہائیر ایجوکیشن کے حوالے سے مالی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ ہائیر ایجوکیشن کیلئے مختص فنڈز کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ہائیر ایجوکیشن سے متعلقہ معاملات کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیراعظم کے مشیر برائے ادارجاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ مرزا، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر اللہ مرزا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار، وزیراعظم معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، چئیرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری، سابق سیکرٹری و کنسلٹنٹ ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر فضل عباس میکن اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہائیر ایجوکیشن کیلئے مختص فنڈز کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ وزارتوں کی طرز پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی کو جو کہ ایچ ای سی کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر ہیں مالی معاملات کے ضمن میں وزارتوں کی طرز پر اختیارات دیئے جائیں تاکہ فنڈز کے اجراء میں کوئی تاخیر نہ ہو۔ نصاب سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ نصاب کا تعین کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ہماری نوجوان نسل کو اسلامی و مشرقی اقدار اور خصوصاً ہمارے معاشرے کے تہذیب و تمدن، ورثے، صوفیاء کرام اور ان کے فلسفے کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں جہاں ہماری اقداراور تہذیب کو مغرب اور دیگر بیرونی کلچر سے سنگین خطرات درپیش ہیں وہاں اسلامی شعار اور صوفیاء کرام کے تعلیمات سے ناواقفیت سے معاشرے میں انتہاء پسندی کو پروان چڑھنے میں مدد ملی ہے، ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو اپنی تہذیب و تمدن، صوفیا کرام کے فلسلفے اور علامہ اقبال جیسے عظیم مفکرین کی سوچ سے آگاہی فراہم کریں۔ وزیر اعظم عمران خان 5 فروری کومقبوضہ کشمیر کے عوام سے یکجہتی کے لئے میرپور میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ اس بات کا فیصلہ اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان اور آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیرکے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے درمیان وزیر اعظم ہائوس اسلام آباد میں ہونے والی ون آن ون ملاقات میں کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 5 فروری کشمیریوں سے یکجہتی کا دن ہے اور ہم اسے بھرپور انداز میں منائیں گے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں اور انٹرنیشنل فورم پرمسئلہ کشمیر کے حل کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے تھوڑے سے عرصے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر بحث کیلئے دوبارہ اجلاس ہونا بھی ہماری بڑی سفارتی فتح ہے۔وادی نیلم میں شدید برفباری اور برفانی تودے گرنے ہونے والے نقصانات اور میرپور کے زلزلہ متاثرین کے لئے ہر ممکن امداد کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ حکومت آزاد کشمیر جوں جوں ہمیں اس سلسلے میں تفصیلات فراہم کرے گی ہم فراخدلی سے مزید امداد بھی دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت موجودہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی ای کامرس پالیسی پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس بھی ہوا۔ اجلاس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ‘ سیکرٹری خزانہ‘ چیئرمین نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ‘ وزارت کامرس‘ اسٹیٹ بنک‘ ایف بی آر اور پاکستان پوسٹ کے سینئر افسران شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ای کامرس ملکی معیشت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ موجودہ حکومت نے ای کامرس پالیسی متعارف کرائی ہے۔ جس کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو آسانیاں فراہم کرنا ہے۔ کاروبار برادری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا‘ انکے لئے سازگار فضا کی فراہمی اور خصوصاَ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانے میں مدد کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے سٹیٹ بنک اور وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ فری لانسرز‘ تعلیم یافتہ اور ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والے نوجوانوں کو روزگار کمانے میں ای کامرس کو مکمل طور پر بروئے کار لانے اور اس پالیسی سے استفادہ کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ وزیراظعم نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بنک کو ہدایت کی کہ فری لانسرز کے لئے بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر کی موجودہ پانچ ہزار ڈالر کی حد میں اضافے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کیشن آن ڈیلیوری اور ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز پر ٹیکسز میں رعایت کے حوالے سے تجاویز پر بھی غور کیا جائے۔