کراچی(کامرس رپورٹر)ایف بی آر پالیسی کمیٹی کے چیئر مین ڈاکٹر حامد عتیق نے کہاکہ ملک میں ٹیکس کلچر کا فروغ ہماری معاشی بقاء کی ضمانت ہے۔ حکومت تاجروں کے مسائل کو حل کرنا چاہتی ہے۔ اس لیے تاجر نمائندوں اور FBRکے افسران پر مبنی کمیٹیاں بنائی گئی ہیں تاکہ تاجر برادری کا اعتماد بحال ہو۔ملاقات میں FBRکے ڈائریکٹر جنرل ریٹیل عبد الحمید میمن بھی موجود تھے۔ وہ آج اسمال ٹریڈرز آرگنائزیشن اور پیپر بزنس سے وابستہ وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ جس نے اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامد، سینئر نائب صدر سید لیاقت علی اور قیصر وقاص کی سربراہی میں FBRہاؤس اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری، رانا ضیائ، انجمن تاجران کے رہنما نعیم میر اور اجمل بلوچ بھی موجود تھے۔ اسمال ٹریڈرز کے سینئر نائب صدر اور پیپر مرچنٹ کے نمائندے سید لیاقت علی نے ممبران کو آگاہ کیا کہ پیپر عوامی ضروریات میں چوتھے نمبر پر آتا ہے۔ دوائی سے لے کر تعلیم تک ہر شعبے میں اس کی ضرورت پڑتی ہے اور یہ استعمال ہونے ولابہت فاسٹ آئیٹم ہے۔ اس لیے اسے 10کروڑ ٹرن اوور کی حد سے استشنا دی جائے۔ اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے کہا کہ پیپر کی بڑی کھپت کاپی اور کتابوں میں ہوتی ہے۔ اس لیے کاغذ پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جانا چاہیئے تاکہ تعلیم کو فروغ ملے۔انہوں نے کہا کہ72سال گزر نے کے باوجود ہمارے ملک میں خواندگی کی شرح 26فیصد ہے جو انتہائی کم ہے،حکومت اور پرائیویٹ ادارے خواندگی شرح کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کاغذ پر ڈیوٹی بڑھنے سے کاپی، کتابیں مہنگی ہوں گی اور خواندگی پر اس کے منفی اثرات پڑیں گے۔اس لیے کاغذ کو ستا رکھنے کے لیے اس پر عائد ٹیکسوں کی شرح کم کی جائے۔ FBRپالیسی کمیٹی کے چیئر مین ڈاکٹر حامد عتیق نے تاجر نمائندوں کے مطالبات کو غور سے سنا اور تاجروں کی مشاورت سے پالیسی مرتب کرنے کا وعدہ کیا۔