لاہور (نیوز رپورٹر) اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے سربراہ علامہ زبیر احمد ظہیر نے سینٹ انتخابات میں ''شو آف ہینڈ'' کے حکومتی فیصلے کو جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سینٹ الیکشن کیلئے اوپن بیلٹ کی مخالفت کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو جمہوریت کا تحفظ سمجھتے ہیںا ور اس تاریخ ساز فیصلے کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے انتخابات میں بھی خفیہ رائے شماری کی پابندی لگا ئی جائے ورنہ سیاسی جماعتوں میں ڈکٹیٹر شپ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکے گا۔ وہ پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر پروفیسر فیاض سلفی، مولانا عبدالستار نیازی، مولانا جان محمد بٹ، مولانا عبد الحفیظ اوکاڑوی، رانا محمد آصف، میاں محمد اصغر، مولانا حبیب الرحمن میر محمدی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے سربراہ علامہ زبیراحمد ظہیر نے کہا کہ جب سینٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ ہوگی تو اس سے کوئی بھی رکن اسمبلی اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ نہیں کر سکے گا بلکہ وہ پارٹی سربراہ کے غلام کے طور پر اشارے کے مطابق ہی ووٹ کا فیصلہ کر یگا جو جمہوریت کا قتل کرنے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپر یم کورٹ آف پاکستان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کی اوپن بیلٹ کا ریفرنس مسترد کر دے اور خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہی سینٹ انتخابات کروانے کا حکم دے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے اندر بھی جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں۔ پارٹی سربراہ ''بادشاہ'' سلامت بنے ہوئے ہیں اور جو پارٹی کی بجائے اپنے ضمیر اور قومی امنگوں کی بات کرے اس کو پارٹی سے فارغ کر دیتے ہیں۔ وقت آچکا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کو پابند کرے کہ وہ پارٹی کے اندر انتخابات میں بھی شو آف ہینڈ نہیں بلکہ خفیہ رائے شماری سے کروائے تاکہ پارٹی کو ڈکٹیٹر شپ سے نجات ملے اور وہاں بھی کارکنان اور عام لوگ پارٹی عہدوں پر آ سکیں۔