سمگلنگ کے الزام میں گرفتار ملزم کی ضمانت دو لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور 

Jan 18, 2022

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے ساڑھے تین کلو چرس سمگلنگ کے الزام میں گرفتار ملزم محمد ثاقب کی ضمانت دو لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہے۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس میں سقم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پراسیکیوشن کی خامیوں کی وجہ سے بے گناہوں کو سزا اور اصل ملزمان بری ہوتے ہیں، پراسیکیوشن کی خامیاں کوئی نہیں دیکھتا سب کو شکایت عدالت سے ہوتی ہے، ایف آئی آر میں عمومی ناکہ بندی کے دوران ملزم سے چرس برآمدگی کا دعویٰ کیا گیا، پولیس ایسی ناکہ بندی کے دوران ملزمان کی ویڈیو کیوں نہیں بناتی؟ کل کوئی ملزم انکار کردے کہ میں جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھا تو کیا ہوگا؟ ہر پولیس والے کے پاس موبائل فون موجود ہوتا ہے، کیا وزارت داخلہ کو یہ اطلاع نہیں ملی کہ ہر بندے کے پاس موبائل ہے؟ مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی ایسی ناکہ بندی کے دوران ملزمان کی تصاویر کیوں نہیں لی جاتیں، کیا پراسیکیوشن ملزمان سے مل کر مقدار میں خامیاں چھوڑتا ہے، کیا پراسیکیوشن کا کام عدالتوں کو چکمہ دینا ہے، آج کل دو سال کے بچے نے بھی موبائل فون استعمال کرنا شروع کردیا ہے، پولیس والے نے بغیر مخبری کے ناکہ بندی کے دوران چرس پکڑی، پولیس والا اتنا تجربہ کار تھا تو موبائل فون استعمال کرنا نہیں آتا تھا، ملزم کیخلاف چلان پیش کردیا لیکن گاڑی کے مالک کی تفصیلات نہیں دیں، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پاکستان میں ہے یا انگلستان میں جو ابھی تک تفصیلات نہیں ملی، تفصیلات فراہم نہ کرنے پر محکمہ ایکسائز کیخلاف مقدمہ کیوں نہ درج ہوا، حیرت ہے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پولیس کو بھی جواب نہیں دے رہا۔ بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے گرفتار ملزم محمد ثاقب کی ضمانت دو لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہو? معاملہ نمٹا دیا ہے۔ملزم محمد ثاقب پر کوہاٹ میں ساڑھے تین کلو چرس برآمدگی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مزیدخبریں