اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے نیول فامرز اور سیلنگ کلب کیس میں پاک بحریہ کے سابق سربراہ ظفر محمود عباسی اور مونال ریسٹورنٹ کی طرف سے دائر انٹراکورٹ اپیلوں میں کہا ہے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا ہے یا نہیں؟۔ سابق ایڈمرل ظفر محمود عباسی کے وکیل نے استدعاکی کہ سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیاجائے، پاکستان نیوی کو سیلنگ کلب اور فارم کی زمین ایکوائر نہیں جبکہ خریدی گئی، عدالت نے استفسار کیاکہ بتائیں جہاں فارمز بنائے گئے وہ زمین کس کے نام خریدی ہیں ؟، وکیل نے کہاکہ نیول فارمز کی زمین نیول ڈائریکٹ کے ذریعے خریدی گئی، جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ ڈائریکٹ کوئی زمین خرید سکتی ہے؟، پاکستان نیوی وزارت دفاع کے ماتحت ہے، فیڈریشن ہی زمین خرید سکتی ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا گیا تھا، اسکا کیا بنا؟، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ مجھے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں۔ اس بارے ہدایات لونگا، عدالت نے کہا اگر سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے عمل نہیں کیا تو آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔ عدالت نے کہاکہ پوچھ کر بتائیں کہ سیکرٹری کابینہ نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا ہے یا نہیں؟ عدالت نے سماعت کل19 جنوری تک کے لئے ملتوی کر دی۔