جعلی اکاؤنٹس ریفرنس نیب کو واپس،متعلقہ فورم سے رجوع کی ہدایت 


 اسلام آباد(وقائع نگار)احتساب عدالت کے ایڈممسٹریٹیو جج محمد بشیرکی عدالت نے نیب ترمیمی ایکٹ2022ء کے تحت عبدالغنی مجید وغیرہ کے خلاف جعلی اکاؤنٹس ریفرنس نیب کو واپس بھیجتے ہوئے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔جاری حکم نامہ میں عدالت کاکہناہے کہ نئے نیب قانون کے بعد جعلی بنک اکاؤنٹس کا ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ ختیار میں نہیں آتا، ریفرنس میں عبدالغنی مجید، محمد شبیر، محمد حنیف، عابد اللہ شاہ اور دیگر شامل ہیں، عدالت کایہ بھی کہناہے کہ ریفرنس کے مطابق نجی افراد نے بے نامی کمپنی کے ذریعے پلاٹ خریدا، پلاٹ کی مالیت24کروڑ69لاکھ60 ہزار روپے تھی، ملزمان نے17 کروڑ30 لاکھ روپے کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹس سے کی، باقی5کروڑ83لاکھ25 ہزار روپے نقد رقم ادا کی گئی،کیس میں رقم24 کروڑ سے زائد جبکہ 50 کروڑ روپے سے کم ہے، نیب ترمیمی ایکٹ2022ئ￿  کے تحت50 کروڑ روپے سے کم کے مقدمات احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، عدالت ریفرنس واپس نیب کو بھجوانے کا حکم دیتی ہے۔یاد رہے کہ احتساب عدالت اسلام آباد کی جانب سے ترمیمی ایکٹ2022ئ￿  کے بعد سے اب تک یہ آٹھواں ریفرنس نیب کو واپس بھجوایا گیا ہیجبکہ نیب کی جانب سیاسلام آباد کی احتساب عدالتوں میں جعلی اکاؤنٹس سے متعلق 15 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے،اورنیب ترمیمی ایکٹ کے بعد اب تک مجموعی طور پر تقریبا 300کرپشن ریفرنس احتساب عدالتوں سے نیب کو واپس بھجوائے جاچکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن