اسلام آباد(نا مہ نگار)جمعیت علما اہل حدیث کے رہنماؤں نے کہاہے کہ امہات المومنینؓ، اہلِ بیت اطہارؓ، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین روکنے سے متعلق قانون سازی احسن اقدام ہے، قومی اسمبلی کے ممبران کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں اس قانون سے ملک میں فرقہ واریت ،تشدداورمذہبی منافرت کاخاتمہ ہوگا ۔اس بل سے توہین کے واقعات کوروکنے میں مددملے گی ۔ان خیالات کااظہارجمعیت علما اہل حدیث پاکستان کے چیئرمین علامہ قاضی عبدالقدیرخاموش ، حاجی عبدالغفارسلفی،علامہ عبدالخالق فریدی،حاجی محمدشفیق انصاری،چوہدری شعیب گوندل ،ثناء اللہ ڈار،ابوبکرقدوسی ،حاجی محمدایوب ،حافظ محمدانس ظہیر،حافظ عبدالباسط،انعام الرحمن ودیگرنے کیا۔رہنماؤں نے کہاکہ مولاناعبدالاکبرچترالی اوردیگرممبران اسمبلی مبارک بادکے مستحق ہیں کہ جنھوں نے نہایت اہم مسئلے قانون سازی کی ہے ایک طویل عرصے سے ملک فرقہ واریت کاشکارہے جس کی بڑی وجہ سے صحابہ کرامؓ ،اہل بیتؓ اورامہات المومنینؓ کی توہین پرمعمولی سزاکاہوناتھاسابق قانون میں امہات المومنینؓ، اہلِ بیتؓ، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کے مرتکب افراد کے لیے مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ سزا تین سال مع معمولی جرمانہ ہے، جبکہ یہ جرم قابلِ ضمانت بھی تھا۔ اس قدر کم سزا ہونے کی وجہ سے مجرمان سزا پانے کے باوجود دوبارہ اس جرم کے مرتکب ہوتے تھے جس کی وجہ سے صحابہ کرامؓ، مقدس ہستیوں اور شخصیات کی توہین سے نہ صرف وطنِ عزیز میں دہشت گردی اور فتنہ و فساد کو فروغ حاصل ہوتا تھا بلکہ اس قسم کے جرائم کے ارتکاب سے ملک کے ہر طبقہ کے لوگوں کی دل آزادی بھی ہوتی تھی ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بل کوجلدازجلدسینٹ سے پاس کرکے قانون کی حیثیت دی جائے تاکہ فوری طورپراس قانون پرعمل درآمدہوسکے ۔