اسلام آباد (خبرنگار)سینیٹ آف پاکستان، پارلیمنٹری ڈویلپمنٹ یونٹ (PDU) کی جانب سے ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر (WWF) کے تعاون سے پارلیمنٹ ہاس اسلام آباد میں موسمی تغیرات کے مضر اثرات، معیشت پر پڑنے والے اثرات اور ان کی روک تھام اور حکمت عملی مرتب کرنے کے حوالے سے پارلیمنٹرین کی آگاہی کیلئے سیمینار کا انعقاد کیا گیاڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ موسمی تغیر ات کی وجہ سے جو موسمی تبدیلیاں آئی ہیں ان کی مثال نہیں ملتی۔ پاکستان نے موسمی تغیر ات کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔2022 کے سیلاب کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر، لاکھوں ایکڑ فصلیں تباہ اور بے شمار جانی و مالی نقصان ہوا۔ ہمیں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سکولوں کے نصاب میں گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے مضامین کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کے مستقبل کو ماحولیاتی محاذ پر درپیش مسائل سے آگاہ کیا جا سکے اوربچوں کو بھی اس حوالے سے تربیت دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ماحول کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا بچوں میں شجرکاری، ماحولیاتی آلودگی کوکم کرنے، پانی کے منصفانہ استعمال کی اہمیت اجاگر کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کو موثر انداز میں استعمال میں لا کر موسمی تغیر ات میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ سیمینار اپنی سفارشات مرتب کرکے ایک جامع رپورٹ تیار کر کے ایوان میں پیش کرے گا تاکہ موسمی تغیر ات کے حوالے سے پالیسی میں ان سفارشات کو شامل کرایا جا سکے۔
مرزا محمد آفریدی