پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع کو یقینی اور مضبوط بنانے کے لیے ہم خود انحصاری اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ قومی ترقی کا راستہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری (پی او ایف) واہ جیسی مقامی صنعتوں سے متعین ہوتا ہے۔ پی او ایف کے دورہ کے موقع پر آرمی چیف کو فیکٹری کی پیداواری صلاحیت، پاکستان کی مسلح افواج کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے میں اس کے تعاون اور برآمدی صلاحیت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے پی او ایف مصنوعات کی وسیع رینج کا مشاہدہ کیا جس میں ٹیسٹ اور ٹرائلز کے تحت مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کردہ نئے ہتھیار اور بارود شامل ہیں۔ پی او ایف افسران اور عملے سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پی او ایف کو پاکستان کی اہم دفاعی صنعت بنا کر ملکی سلامتی اور معیشت میں ان کے کردار کو سراہا۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ملکی دفاع اس وقت تک مضبوط نہیں ہوسکتا جب تک افواج جدید ٹیکنالوجی سے لیس نہ ہوں۔ اس سلسلے میں یہ بات بھی اہمیت کی حامل ہے کہ پاکستان کے دشمن ممالک مسلسل خود کو ٹیکنالوجی کی دوڑ میں آگے بڑھا رہے ہیں، ایسے میں پاکستان کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی حاصل کیے بغیر ان ممالک کا مقابلہ کرسکے۔ ویسے بھی اکیسویں صدی میں ٹیکنالوجی کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے اور یہ بات ہر گزرتے دن کے ساتھ واضح تر ہوتی جارہی ہے کہ جو اس صدی میں ممالک ٹیکنالوجی کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیں گے وہ دوسروں کے دست نگر بن جائیں گے۔ اس حوالے سے ایک قابلِ غور بات یہ بھی ہے کہ مسلح افواج اسی وقت اپنے فرائض ٹھیک سے ادا کرسکتی ہیں جب ان کی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے انھیں ہر قسم کا اسلحہ اور ٹیکنالوجی مہیا کی جائے۔