امریکی سینٹ میں اسرائیل کیخلاف تحقیقات کی قرارداد مسترد: جنگ 2025 تک جاری رہ سکتی ہے: نتین یاہو

غزہ (آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں 158 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق قابض فوج نے نصیر ہسپتال کے قریب بھی شیلنگ کی، جس کے باعث ہسپتال کے احاطے میں موجود بے گھر فلسطینی علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ خان یونس میں 23 شہید ہوئے۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے اور غزہ میں اس وقت ہر ایک شخص کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔ دوسری جانب قطر نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدہ پر بات چیت جاری ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 24 ہزار 285 افراد شہید اور 61 ہزار 154 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ 7 اکتوبر کے حماس کے حملے سے اسرائیل میں ہلاک والوں کی نظر ثانی شدہ تعداد ایک ہزار 139 ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امکان ظاہر کیا جنگ 2025ء تک جاری رہ سکتی ہے۔ جنگی کونسل کے ارکان سے خطاب کرتے کہا حماس کے خاتمہ تک جنگ چلے گی۔ غزہ میں حماس کے ساتھ دو بدو لڑائی میں مزید 2 اسرائیلی فوجی جہنم واصل ہو گئے۔ مجموعی تعداد 188 ہو گئی۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے امریکی سینٹ میں پیش کی گئی۔ قرارداد کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی۔ اس اقدام سے امریکہ اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینٹ میں برنی سینڈرز نے گزشتہ ماہ غزہ میں اسرائیل کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرانے کے لئے قرارداد پیش کی تھی جس پر گزشتہ روز رائے شماری ہوئی۔ سینیٹر برنی سینڈرز کی قرارداد میں امریکی وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ عالمی قوانین کے تحت غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی غزہ میں سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائیں۔ سینٹ کے 100 میں سے صرف 11 ارکان نے تحقیقات کرانے کے مطالبے کی حمایت کی جبکہ 72 نے مخالفت میں ووٹ ڈالا۔اسرائیلی فوج نے غزہ سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں ڈرون اور زمینی حملے تیز کر دیئے۔ مغربی کنارے میں حملے سے 7 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق خان یونس میں واقع اردن کے ملٹری ہسپتال کو اسرائیلی گولہ باری سے شدید نقصان پہنچا۔

ای پیپر دی نیشن