غیرشرعی نکاح کیس، عمران، بشریٰ کے ٹرائل پر حکم امتناعی کی استدعا مسترد

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے  عمران خان اور  بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کیس کے ٹرائل پر حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا  مسترد کر دی۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عدت میں نکاح کیس کے خلاف بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔ خاور مانیکا کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدت میں نکاح کی ایک کمپلینٹ کے خلاف اسی نوعیت کی درخواست بینچ ون میں پہلے سے زیر التوا ہے، یہ درخواست بھی ادھر بھجوا دیں۔ شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا جس پہلی کمپلینٹ کی یہ بات کر رہے ہیں وہ تو  واپس ہو گئی تھی اس لیے اس کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی غیر مؤثر ہوگئی۔ سلمان اکرم راجہ نے ٹرائل پر سٹے آرڈر جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کل کیس کو شہادت کے لیے رکھا ہوا ہے، روزانہ کی بنیاد پر سماعتیں کی جا رہی ہیں۔ راجہ رضوان عباسی نے کہا کبھی ٹرائل پر بھی سٹے دیا جاتا ہے؟۔ عدالت نے کہا آپ پھر انڈر ٹیکنگ دے دیں کہ کل گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہیں کرائیں گے۔ خاور مانیکا کے وکیل کی انڈر ٹیکنگ کے بعد عدالت نے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔ دوسری جانب  ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عمران اور بشریٰ بی بی کے خلاف ناجائز تعلقات کے الزامات کا کیس ختم کردیا۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے خلاف صرف عدت میں نکاح کی حد تک فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ قانونی طور پر 496 بی میں دو گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے یہاں ایک ہے۔

ای پیپر دی نیشن