بھارتی ریاست بہار کے ضلع اورنگ آباد میں انتہا پسند ہندوؤں کے مشتعل ہجوم نے 3 مسلمان نوجوانوں کو بیدردی سے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تینوں جان کی بازی ہار گئے جب کہ دو افراد زخمی ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بہار میں مشتعل ہندوؤں کے ہجوم نے ایک کار کو گھیر لیا جس میں 5 افراد سوار تھے۔ پانچوں کو لوہے کی راڈوں، ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔جنونی ہندوؤں کے تشدد میں محمد مجاہد اور محمد انصاری سمیت 3 مسلمان نوجوان جاں بحق ہوگئے جب کہ وکیل انصاری اور ان کے دوست اجیت شرما شدید زخمی ہوگئے جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔مقامی میڈیا کے مطابق اس کار پر انتہا پسند ہندوؤں نے ایک دکان کے سامنے گاڑی کھڑی کرنے پر تلخ کلامی کے بعد حملہ کیا تھا۔اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس میں تشدد کرنے والوں کے چہرے نمایاں دکھائی دینے کے باوجود بہار پولیس کسی بھی ایک ذمہ دار کو گرفتار نہیں کرسکی۔بھارت میں مودی سرکار کے دور اقتدار میں مشتعل ہندوؤں کے ہجوم کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل معمول بن گیا ہے جس پر عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید احتجاج بھی کیا۔
بھارت:جنونی ہندوؤں کےہجوم کا مسلم نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد
Jan 18, 2024 | 13:11