کویت سٹی (عبدالشکور ابی حسن سے) تنازعات کے لئے مذاکرات اور مفاہمت بہتر اقدام ہے تاہم یہ ریاستوں کے درمیان آزادانہ اور خودمختیارانہ طور پر ہوں تو اس کے بھرپور نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار فیصل محمد \\\"آبزرور آف اسلامک کنٹریز\\\" کے سفارتی ترجمان اور عالمی مذاکرات کار نے پاک بھارت وزراءاعظم ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کیا۔ فیصل محمد جو عالمی تنازعات میں ثالثی ماہر بھی ہیں نے انکشاف کیا کہ شرم الشیخ میں دونوں وزراءاعظم کی ملاقاتیں پاکستان میں اپوزیشن رہنما کی عدالت سے بریت اور صدر آصف علی زرداری اور نوازشریف کی \\\"ون ٹو ون\\\" مذاکرات ایک مفاہمتی ایجنڈے کا پس منظر میں ہے اسی حوالے سے گزشتہ دنوں امریکی اور مغربی نوازشریف سے ملاقات کر چکے ہیں تاکہ مستقبل میں کئے جانے والے اہم اقدامات کے حوالے سے بڑی اپوزیشن پارٹی کو اعتماد میں لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات میں پاکستان کو چند ایسے اقدامات اٹھانے پر راضی کر لیا گیا ہے جس سے اس کے کئی سالوں پرانے موقف میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے اس تبدیلی کے پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے انکار کیا۔ اس سوال کے جواب میں کیا امریکہ ان تمام معاملات میں کردار ادا کر رہا ہے۔ فیصل محمد نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ غیر جانبدارانہ ہے وہ بہت بڑی غلطی پر ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا جھکا¶ بھارت کی جانب سے اس سے مستقبل میں صورت حال مزید \\\"غیر متوازن\\\" رہے گی۔