احسان اللہ ثاقب ۔۔۔
بلاشبہ فٹ بال آجکل دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے جو کرہ¿ ارض پر کروڑوں شائقین کو تفریح کا سامان مہیا کرتا ہے۔ فیفا کا ادارہ ہر چار سال بعد ورلڈکپ مقابلوں کا انعقاد کرتا ہے۔ 2010ءکا عالمی ورلڈکپ فٹ بال ٹورنامنٹ 11 جون سے 11 جولائی تک جنوبی افریقہ کے متعدد شہروں میں منعقد کیا گیا۔ ان مقابلوں میں 32 ممالک نے حصہ لیا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 11 جولائی کو جوہنسبرگ کے مشہور سوکرسٹی سٹیڈیم میں یورپ کے دو ممالک سپین اور نیدرلینڈ کے درمیان کھیلا گیا۔ اس دلچسپ مقابلے میں سپین نے فتح حاصل کر کے پہلی بار چیمپئن کا تاج پہنا۔
جنوبی افریقہ میں منعقدہ 19ویں فیفا ورلڈکپ مقابلوں میں جہاں نامور کھلاڑیوں نے اپنے کھیل سے تماشائیوں کے دل جیت لئے وہاں جرمنی کے چڑیا گھر کے ایکویریم میں رہائش پذیر 8 ٹانگوں والے پال آکٹوپس نے مقابلوں کے نتائج کے بارے میں درست پیش گوئیاں کر کے لوگوں کو ورطہ¿ حیرت میں ڈالے رکھا۔ پال آکٹوپس کی عمر صرف اڑھائی برس ہے اور یہ اسی ایکویریم میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے قبل ازیں 2008ءمیں یورپین چیمپئن شپ کے دوران جرمنی کی ٹیم کے چھ میچوں کے بارے میں پیش گوئی کی جن میں سے پانچ درست ثابت ہوئیں اس طرح کامیابی کی شرح 80 فیصد رہی۔ اب حالیہ 19ویں ورلڈکپ مقابلوں میں نتائج کے بارے میں جتنی بھی پیش گوئیاں کیں وہ سو فیصد درست ثابت ہوئیں۔ اس نے سیمی فائنل میں جب جرمنی کے مقابلے میں سپین کے حق میں فیصلہ دیا تو اس پر جرمنی کے پرستاروں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ اسی طرح اس نے فائنل مقابلے میں سپین کی فتح کی پیش گوئی کی اور تیسری پوزیشن کیلئے بتایا کہ جرمنی یوراگوئے کو شکست دے گا۔ یہ پیش گوئیاں سچ ثابت ہوئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جب سپین اور جرمنی کے مابین سیمی فائنل مقابلہ جاری تھا تو برلن میں بڑی ٹی وی سکرینوں پر میچ دیکھنے والے ساڑھے تین لاکھ افراد نے پال آکٹوپس کے خلاف گانے گائے مگر اس کی پیش گوئی کو غلط ثابت نہ کر سکے۔ اسی طرح جب فائنل مقابلے کے سلسلے میں آکٹوپس نے سپین کی فتح اور نیدر لینڈ کی شکست کی پیش گوئی کی تو ناراض ڈچ شائقین آکٹوپس کو کوئلوں پر بھون کر کھانے کی دھمکیاں بھی دیتے رہے۔ فائنل میں سپین کی جیت کے بعد پال آکٹوپس نے دنیا بھر میں ایک ایسے نجومی کا مقام حاصل کر لیا ہے جس کی پیش گوئیوں کا ریکارڈ سو فیصد ہے۔ پانی میں رہنے والے اس ننھے 8 ٹانگوں والے جانور کی کامیابی نے انتظامیہ کے لئے مسائل پیدا کر دیئے ہیں چنانچہ اس کی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سپین کے وزیر صنعت میگوٹل سیباشیئن نے مطالبہ کیا ہے کہ آکٹوپس سپین کے حوالے کر دیا جائے تاکہ اس کو ضروری تحفظ دیا جا سکے۔
بلاشبہ فٹ بال آجکل دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے جو کرہ¿ ارض پر کروڑوں شائقین کو تفریح کا سامان مہیا کرتا ہے۔ فیفا کا ادارہ ہر چار سال بعد ورلڈکپ مقابلوں کا انعقاد کرتا ہے۔ 2010ءکا عالمی ورلڈکپ فٹ بال ٹورنامنٹ 11 جون سے 11 جولائی تک جنوبی افریقہ کے متعدد شہروں میں منعقد کیا گیا۔ ان مقابلوں میں 32 ممالک نے حصہ لیا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 11 جولائی کو جوہنسبرگ کے مشہور سوکرسٹی سٹیڈیم میں یورپ کے دو ممالک سپین اور نیدرلینڈ کے درمیان کھیلا گیا۔ اس دلچسپ مقابلے میں سپین نے فتح حاصل کر کے پہلی بار چیمپئن کا تاج پہنا۔
جنوبی افریقہ میں منعقدہ 19ویں فیفا ورلڈکپ مقابلوں میں جہاں نامور کھلاڑیوں نے اپنے کھیل سے تماشائیوں کے دل جیت لئے وہاں جرمنی کے چڑیا گھر کے ایکویریم میں رہائش پذیر 8 ٹانگوں والے پال آکٹوپس نے مقابلوں کے نتائج کے بارے میں درست پیش گوئیاں کر کے لوگوں کو ورطہ¿ حیرت میں ڈالے رکھا۔ پال آکٹوپس کی عمر صرف اڑھائی برس ہے اور یہ اسی ایکویریم میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے قبل ازیں 2008ءمیں یورپین چیمپئن شپ کے دوران جرمنی کی ٹیم کے چھ میچوں کے بارے میں پیش گوئی کی جن میں سے پانچ درست ثابت ہوئیں اس طرح کامیابی کی شرح 80 فیصد رہی۔ اب حالیہ 19ویں ورلڈکپ مقابلوں میں نتائج کے بارے میں جتنی بھی پیش گوئیاں کیں وہ سو فیصد درست ثابت ہوئیں۔ اس نے سیمی فائنل میں جب جرمنی کے مقابلے میں سپین کے حق میں فیصلہ دیا تو اس پر جرمنی کے پرستاروں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ اسی طرح اس نے فائنل مقابلے میں سپین کی فتح کی پیش گوئی کی اور تیسری پوزیشن کیلئے بتایا کہ جرمنی یوراگوئے کو شکست دے گا۔ یہ پیش گوئیاں سچ ثابت ہوئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جب سپین اور جرمنی کے مابین سیمی فائنل مقابلہ جاری تھا تو برلن میں بڑی ٹی وی سکرینوں پر میچ دیکھنے والے ساڑھے تین لاکھ افراد نے پال آکٹوپس کے خلاف گانے گائے مگر اس کی پیش گوئی کو غلط ثابت نہ کر سکے۔ اسی طرح جب فائنل مقابلے کے سلسلے میں آکٹوپس نے سپین کی فتح اور نیدر لینڈ کی شکست کی پیش گوئی کی تو ناراض ڈچ شائقین آکٹوپس کو کوئلوں پر بھون کر کھانے کی دھمکیاں بھی دیتے رہے۔ فائنل میں سپین کی جیت کے بعد پال آکٹوپس نے دنیا بھر میں ایک ایسے نجومی کا مقام حاصل کر لیا ہے جس کی پیش گوئیوں کا ریکارڈ سو فیصد ہے۔ پانی میں رہنے والے اس ننھے 8 ٹانگوں والے جانور کی کامیابی نے انتظامیہ کے لئے مسائل پیدا کر دیئے ہیں چنانچہ اس کی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سپین کے وزیر صنعت میگوٹل سیباشیئن نے مطالبہ کیا ہے کہ آکٹوپس سپین کے حوالے کر دیا جائے تاکہ اس کو ضروری تحفظ دیا جا سکے۔