سپریم کورٹ این آئی سی ایل کیس، پرنسپل سیکرٹری سے وزیراعظم جبکہ سیکرٹری داخلہ سے وزیرداخلہ اورموجودہ و سابقہ سیکرٹریز اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے تحری رد عمل طلب کرلیا۔

Jul 18, 2011 | 06:45

سفیر یاؤ جنگ
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری اورجسٹس غلام ربانی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے این آئی سی اہل کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ظفرقریشی کی بحالی اورمعطلی سے متعلق اٹارنی جنرل مولوی انوارالحق نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم بیرون ملک دورے پرچلے گئے ہیں جو کہ بائیس جولائی کو وطن واپس آئیں گے،لہذاٰ اس وقت تک حکومت کومہلت درکار ہے۔ چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت صورتحال خراب نہیں کرنا چاہتی اورنہ ہی کسی کونوٹس بھیجنا چاہتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کوہدایت کی کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اورسیکرٹری داخلہ سمیت موجودہ و سابقہ سیکرٹریزاسٹبلشمنٹ ڈویژن سابق ڈی جی ایف آئی اے ظفرقریشی کی بحالی کے معاملے پرتحریری طورپرعدالت کو آگاہ کریں۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ این آئی سی ایل کیس میں بیرون ملک کتنی ایف آئی آر پرکام ہوچکا اورکن افراد کوگرفتارکرنا ہے۔ اس کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کرائی جائیں۔ عدالت نے این آئی سی ایل سمیت بیرون ملک بینکوں میں موجود پاکستانیوں کی رقم کے حوالے سے ساکا نامی برطانوی این جی اوکی رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت پچیس جولائی تک ملتوی کردی۔
مزیدخبریں