ملتان ( آئی این پی+ اے این این ) پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت ہمارا مطالبہ مان لے تو ہم آزادی مارچ ختم کرنے کا سوچیں گے تاہم ہمارا آزادی مارچ آئین اور جمہوریت کے خلاف نہیں ہے کسی نے راستہ روکنے کی کوشش کی تو وہ نتائج کا خود ذمہ دار ہوگا تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آزادی مارچ میں شرکت کریں ، نواز شریف کے آج بھی قریب ہوں اور انہیں اپنا لیڈر تک کہہ دیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ وہ لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے ، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے مگر موجودہ حالات دیکھ کر میں آج بھی اپنے لیڈر کو تلاش کر رہا ہوں ، ن لیگ نے ہر جگہ گلو بٹ پالے ہوئے ہیں، پوری حکومت گلو بٹوں پر چل رہی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں جاوید ہاشمی نے کہا کہ آزادی مارچ کی تیاریاں جاری ہیں ہمار ا یہ مارچ آئین کی بالادستی اور جمہوریت کو مستحکم کرنے کی جدوجہد ہے ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ سارے انتخاب کی دوبارہ چیکنگ کی جائے یہ بھی جمہوریت کو مستحکم کرنے کا ہمار ا مطالبہ ہے اس آئینی اور قانونی مطالبے پر جو قوتیں اور سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ آئیں گے ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے۔ چودھری نثار نے اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ وہ 70حلقوں کو کھولنے کے لئے تیار ہیں جس پر ہم نے 170کا مطالبہ کیا مگر وعدے کے باوجود کسی ایک حلقے کو نہیں کھولا گیا ہے۔ الیکشن میں جو فراڈ ہوا ہم اس کے خلاف مارچ کر رہے ہیں اگر میاں صاحب صحیح طور پر اپنا اقتدار چلانا چاہتے ہیں تو انہیں عوام کے پاس آنا ہوگا۔ سانحہ لاہور پر وزیراعلیٰ پنجاب خود کو بری الذمہ نہیں کہہ سکتے کیونکہ لاہور کا کنٹرول ان کے پاس ہے اس واقعہ پر ان کو مستعفی ہو جانا چاہئے تھا۔ رائے ونڈ میں وزیراعظم کے گھر سے ایک میل پر دہشت گرد پکڑے گئے وزیراعلیٰ پنجاب کو اس واقعہ پر استعفیٰ دے دینا چاہئے۔