جنگ بندی نہ ہو سکی‘ اسرائیلی بمباری‘ گولہ باری سے مزید 21 فلسطینی شہید

Jul 18, 2014

غزہ/ لاہور (اے ایف پی+ رائٹرز+ بی بی سی+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل کے دفتر خارجہ اور حماس نے اس رپورٹ کی تردید کی ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی حکام نے کہا تھا کہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس پر مقامی وقت کے مطابق آج جمعہ کی شام چھ بجے سے عمل درآمد شروع ہو گا البتہ حماس نے تردید کی تھی کہ مصر میں ہونے والے مذاکرات کے دوران کوئی معاہدہ طے پایا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کوششیں جاری ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل کی سکیورٹی افواج نے کہا تھا کہ حماس نے ’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی‘ کے دوران غزہ سے اسرائیل پر تین مارٹر داغے۔ اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو خوراک ذخیرہ کرنے کی مہلت دینے کے لئے پانچ گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے متنبہ کیا تھا کہ اگر جنگ بندی کے دوران اس پر حملہ کیا گیا تو وہ ’فوری جواب‘ دے گی۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 10 روز کے دوران اب تک غزہ کے 241 باشندے شہید ہو چکے ہیں جبکہ 1700 افراد زخمی ہیں۔ حماس نے اس دوران 1200 راکٹ داغے جن میں ایک اسرائیلی ہلاک ہوا۔ صہیونی فوج نے عارضی جنگ بندی سے قبل ساحل پر کھیلتے 4 معصوم فلسطینی بچوں کو ٹینک سے گولہ مار کر شہید کر دیا جبکہ بمباری میں 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔ علاوہ ازیں ٹینک سے شیلنگ کے دوران مزید 4 افراد شہید ہو گئے۔ صابرہ کے علاقے میں گھر پر بمباری میں 4 بچے شہید ہو گئے۔ ادھر صدر محمود عباس بھی قاہرہ پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے حماس کے ڈپٹی لیڈر موسیٰ ابومرزوق سے ملاقات کی۔ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیلی طیاروں اور ٹینکوں نے بمباری اور گولہ باری دوبارہ شروع کر دی جس کے نتیجے میں مزید 21 فلسطینی شہید ہو گئے۔ دریں اثناء مذہبی، سیاسی وسماجی تنظیموں کی طرف سے فلسطین پراسرائیلی جارحیت کے خلاف جمعرات کو بھی کئی شہروںمیں احتجاجی مظاہرے کئے گئے، ریلیاں نکالی گئیں۔ جماعۃالدعوۃ کی جانب سے آج جمعہ کو ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا۔ لاہور، اسلام آبادسمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی جن میں جماعۃالدعوۃ سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین خطاب کریں گے۔ خطبات جمعہ میں علماء کرام اسرائیلی مظالم کو موضوع بنائیں گے اور نماز جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں پیش کی جائیں گی۔ لاہور میں احتجاجی مظاہرہ چوبرجی چوک میں کیا جائے گا۔ دریں اثناء عالمی انجمن خدام الدین کے زیراہتمام ملک بھر میں آج اسرئیلی مظالم کے خلاف یوم احتجاج اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی آج جبکہ اسی موضوع پر سیمینار بدھ مورخہ 23جولائی کو ہوگا جس میں ڈاکٹر طاہر القادری، حافظ سعید سمیت دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنما خطاب کریں گے۔ قبل ازیں پاکستان میں فلسطینی سفیر ولید ابو علی نے کہا ہے کہ پاکستانی بھائی ہماری اخلاقی مدد جاری رکھیں، میرا پاکستانی بھائیوں سے وعدہ ہے کہ ایک دن ہم قبلہ اول میں ایک ساتھ نماز پڑھیں گے چاہے اس میں دیر ہی کیوں نہ ہو جائے۔ کشمیر اور فلسطین کاز کیلئے بننے والی او آئی سی خیراتی ادارہ بن کر رہ گئی ہے اس نے اب تک کچھ نہیں کیا کیونکہ مسلم امہ متحد نہیں ہے او آئی سی کے مقابلے میں بننے والی یورپی یونین کا کردار بہت بڑا ہے۔ ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سیزفائر کے اعلان کے باوجود غزہ کی صورت حال تشویشناک ہے، اسرائیلی جنگی جہاز ابھی تک غزہ کی فضاؤں میں موجود ہیں اورصورت حال ابھی تک نازک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اسرائیلی حکومت مشکل میں آتی ہے تو وہ فلسطینیوں پر حملہ آور ہو جاتی ہے جب بھی اسرائیلی وزیراعظم مشکل میں ہوں وہ فلسطینیوں کو مارنا شروع کر دیتے ہیں۔ دریں اثناء فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا دوست ملک ہے۔ پاکستانی قوم فلسطینیوں سے بہت محبت کرتی ہے۔ پاکستانی عوام ہمارے موقف کے حامی ہیں ہم پاکستانی قوم کے بڑے شکرگزار ہیں کہ وہ مسلمانوں کو سپورٹ کرتے ہیں ہم خود کو پاکستانی عوام کے بہت قریب محسوس کرتے ہیں۔ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ فلسطین انشاء اللہ ضرور آزاد ہو گا۔

مزیدخبریں