لاہور+ رائیونڈ (خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر) وزیراعظم ہاؤس رائیونڈ پر حملہ کی سازش ناکام بنا دی گئی سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں میں 10 گھنٹے طویل جھڑپ کے نتیجہ میں 2 دہشتگرد ہلاک ہو گئے جبکہ ایک اہلکار شہید ہو گیا جبکہ 3 اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس نے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کرتے ہوئے پورے علاقہ کو سیل کر دیا۔ بدھ کی رات 2 بجے شروع ہونیوالا آپریشن 10 گھنٹے تک جاری رہا۔ جس میں ایلیٹ فورس، مجاہد سکواڈ، کوئیک رسپانس فورس نے بھی حصہ لیا۔ جاتی عمرہ کے قریب آرائیاں گائوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے ایک گھر پر چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ دہشت گردوں نے اہلکاروں پر ہینڈ گرنیڈ بھی پھینکے جس سے ایلیٹ فورس کا پولیس اہلکار صابر علی شہید ہو گیا جبکہ 4 اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔ ہدایت اللہ نامی دہشت گرد نے رائیونڈ میں منظور نامی شخص سے ایک ماہ قبل کرائے پر گھر لیا تھا جو ایک پولیو ورکر تھا۔ پولیس نے مالک مکان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ علاقہ میں دہشت گردوں کے 2 سے 3 ساتھی موجود ہیں۔ آپریشن مکمل ہونے پر ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے نعرے لگائے جبکہ اس موقع پر مقامی افراد کی بڑی تعداد نے بھی سکیورٹی فورسز کے حق میں نعرے لگائے اور خوشی کا اظہار کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف اور پنجاب کے وزیراعلی شہبازشریف نے رائیونڈ میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران شہید اہلکار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم کو شہید اہلکار پر فخر ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ شہید اہلکار نے ملک و قوم کیلئے اپنی جان نچھاور کی۔ اہل علاقہ نے سکیورٹی فورسز کو عمارت میں ایک عورت اور دو بچوں کی موجودگی کی اطلاع دی جس کی وجہ سے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے انہیں کسی طرح کا نقصان نہ پہنچانے کی غرض سے انتہائی احتیاط سے آپریشن کیا۔ جس کی وزیراعلیٰ نے بھی ہدایت کی تھی۔ صبح ہونے پر میگا فون کے ذریعے دہشتگردوں کو خاتون اور بچوں کو باہر بھیجنے اور خود کو قانون کے حوالے کرنے کا کہا گیا لیکن کوئی جواب نہ ملا اور اعلی حکام کی ہدایات پر تقریباً ساڑھے گیارہ بجے حتمی آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ سکیورٹی اہلکار چھت کے راستے کمپائونڈ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔ ایک دہشتگرد کو گرفتار کرکے طبی امداد اور تفتیش کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ تاہم وہ بعد میں دم توڑ گیا۔ پولیس کو دہشتگردوںکے زیر استعمال کمپائونڈ سے بھاری مقدار میں اسلحہ‘ ڈیٹو نیٹرز‘ آئی ای ڈیز‘ جہادی لٹریچر‘ اہم دستاویزات‘ دو موٹر سائیکلیں اور خواتین کے ملبوسات بھی ملے۔ ہلاک ہونے والے ایک دہشت گرد کی شناخت احسن محبوب کے نام سے ہو گئی جو اوکاڑہ حجرہ شاہ مقیم کا رہائشی ہے۔ پولیس نے دہشت گرد کے قبضہ سے اس کا شناختی کارڈ بھی برآمد کیا۔ دریں اثنا صوبائی وزراء رانا مشہود احمد خان اور کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے انکشاف کیا کہ آرائیاں پنڈ رائے ونڈ میں مارے جانے والے دہشت گردوں کا ہدف وزیراعظم ہائوس جاتی عمرہ تھا۔ رانا مشہود خان نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کا ردعمل شہروں اور دیہاتوں میں ہو گا لہذا عوام کو چوکنا رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مؤثر انٹیلی جنس شیئرنگ کے باعث رائے ونڈ آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ صوبائی وزیر کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا کہ میں ایلیٹ فورس پولیس اور دیگر کو سلیوٹ کرتا ہوں جن کی بہادری سے آپریشن کامیاب ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ حلیے سے دہشت گرد مقامی لگتے ہیں۔ فورسز نے کمپاؤنڈ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ پولیس نے دہشت گرد کی نعش قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے جمع کرا دی اور کمپاؤنڈ سے ملنے والی تمام اشیاء کو قبضہ میں لیکر مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے قبضہ سے کلاشنکوفیں، راکٹ لانچر، ہینڈ گرنیڈ، خوکش جیکٹس، دھماکہ خیز مواد، جہادی لٹریچر، سی ڈیز، اہم مقامات کے نقشوں سمیت دیگر جدید اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ صدر ممنون حسین اور و زیراعظم محمد نواز شریف نے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر لاہور پولیس کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کی کارروائی خفیہ معلومات کے مؤثر تبادلہ کا نتیجہ ہے۔ دہشت گردوں کے زیر استعمال موٹرسائیکلوں کے مالکان کو بھی پولیس نے تلاش کر لیا، گرفتاری کیلئے پولیس ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے باقاعدہ اجازت بھی لی گئی۔ صوبائی وزیر ا نسداد دہشت گردی شجاع خانزادہ اور وزیراعلیٰ کے پولیٹیکل سیکرٹری طلحہ برکی آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔ رائے ونڈ سے نامہ نگار کے مطابق فردوس کالونی میں دہشت گردوں کا ٹھکانہ حساس اداروں ایم آئی، رینجرز، ایلیٹ فورس اور پنجاب پولیس کی مشترکہ کارروائی کے نتیجہ میں تباہ کردیا گیا۔ ایم آئی کے کرنل ندیم راکٹ لانچر کی زد میں آکر جبکہ رینجرز کے میجر عامر، ایلیٹ فورس کا جوان ساجد اور تھانہ مانگا منڈی کا اہلکار افضل گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے۔ بدھ کی شب فورسز نے ہربنس پورہ لاہور کے علاقہ سے ایک نامعلوم دہشت گرد کو حراست میں لیا جس نے بتایا کہ اس کے باقی ساتھی رائے ونڈ روڈ پر ارائیاں پنڈ کے قریب فردوس کالونی میں کرائے کے مکان میں بارود ی مواد تیار کرتے ہیں جبکہ ان کا ٹارگٹ اہم شخصیات ہیں۔ ملزم کی نشاہدہی پر فورسز نے بدھ کی رات گئے چھاپہ مارا۔ یہ مکان ستار نامی شخص نے الیاس آرائیں کی معرفت مذکورہ نامعلوم افراد کو چانچ ہزار روپے کرایہ پر دے رکھا تھا، مکان میں رہنے والوں میں ایک نوجوان بی ایس سی کا سٹوڈنٹ بھی بتایا جاتا ہے جو بعدازاں زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ موقع موجود ایم آئی کے کرنل سعد سلیم، سی سی پی او لاہور، ایڈیشنل آئی جی سرمد سعید اور دیگر افسروں کے مطابق دہشت گردوں کے مکان سے دوموٹر سائیکلیں، تین کلاشنکوف، چھ ہینڈ گرنیڈ، بارودی مواد اور کتابیں برآمد ہوئی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے رائیونڈ آپریشن میں شہید اہلکار صابر حسین کے ورثاء کیلئے ایک کروڑ روپے جبکہ زخمیوں کیلئے دس دس لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ پولیس نے رائیونڈ کے نواحی گاؤں میں سکیورٹی فورسز سے مزاحمت کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کیخلاف قتل اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ آپریشن کے باعث مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا اور فجر کے وقت لوگ مساجد میں بھی نہیں جا سکے۔ مساجد میں اعلانات کرز کے لوگوں کو گھروں میں رہنے کے لئے کہا گیا اہل محلہ کے مطابق مکان میں رہائش پذیر افراد کا لوگوں سے میل جول نہیں تھا۔ پولیس کے مطابق احسن محبوب کے رشتہ داروں اور اہل محلہ کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لے لیا گیا۔ علاوہ ازیں حجرہ شاہ مقیم سے بھی دہشتگردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ حساس اداروں کو ہلاک دہشتگردوں کے 2 ساتھیوں کی تلاش ہے۔ دونوں دہشتگرد آپریشن سے کچھ دیر پہلے فرار ہوئے تھے۔ خدشہ ہے کہ دہشتگرد حملے کے لئے موٹرسائیکل رکشہ استعمال کر سکتے ہیں۔ صوبائی وزیر ماحولیات اور انسداد دہشت گردی کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد شریف برادران اور ان کی فیملی کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ دہشت گردوں کے ساتھ ایک خاتون اور دو بچے بھی موجود ہیں جس کی وجہ سے آپریشن میں احتیاط کی گئی لیکن جب آپریشن مکمل ہوا تو یہ بات سامنے آئی کہ وہاں پر کوئی خاتون اور کوئی بچہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپریشن سے قبل ہی خاتون اور بچہ وہاں سے جا چکے ہوں لیکن اس بات کی تحقیقات ضرور کی جائے گی کہ لوگ کتنے عرصہ سے یہاں مقیم تھے اور انہیں کس کی گارنٹی پر مکان کرایہ کیلئے دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں شجاع خانزادہ نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق دہشت گرد تقریبا ڈیڑھ ماہ سے یہاں مقیم تھے۔ زخمی اہلکاروں محمد ساجد، افضل اور مظفر کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ قائم مقام آئی جی پنجاب سرمد سعید کے مطابق دہشتگردوں کا منصوبہ بہت خطرناک تھا وہ اہم اہداف حاصل کرنا چاہتے تھے۔ جن کو ہم نے ناکام بنا دیا۔ سرمد سعید نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے بارے میں مقامی افراد اگر فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے تو ان کو پہلے ہی گرفتار کرلیا جاتا۔ وہ مشکوک کارروائیوں میں ملوث تھے۔ تاہم کسی نے پولیس کو اطلاع نہیں کی۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے بتایا کہ آپریشن رائے ونڈ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا۔
10 گھنٹے طویل جھڑپ‘ وزیراعظم ہائوس رائیونڈ پر حملے کی سازش ناکام‘ ایک اہلکار شہید دو دہشت گرد ہلاک
Jul 18, 2014