اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزراء کے ہمراہ گزشتہ روز جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان کو آپریشن ضرب عضب پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے آپریشن ضرب عضب میں پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہماری افواج مطلوبہ رفتار سے اپنے مقاصد حاصل کر رہی ہیں۔ دہشت گردوں کو سزا دلانے کیلئے تحفظ پاکستان ایکٹ لایا گیا ہے، اب دہشت گردوں کو سزائیں دلائی جائینگی، فوج کی مکمل حمایت کرینگے، پوری قوم اس جنگ میں اپنے جوانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہماری فوج یہ جنگ ملک میں امن اور استحکام کیلئے لڑ رہی ہے۔ وزیراعظم نے آئی ڈی پیز کیلئے کئے گئے انتظامات پر بھی اظہار اطمینان کیا۔ فوجی قیادت نے دہشت گردوں کو سزائیں نہ ملنے پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ قانونی کارروائی بہتر بنائینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن کا مقصد ریاست کی رٹ قائم کرنا ہے۔ فوج، انٹیلی جنس ادارے دہشت گروں کا پیچھا جاری رکھیں گے۔ مسلح افواج دہشت گردوں کی ہر طرح کی مزاحمت کو کچل رہی ہیں۔ حکومت کی مکمل عملداری تک شمالی وزیرستان میں آپریشن جاری رہے گا۔ وزیراعظم نے لاہور میں پولیس کے ایک ایجنسی کی اطلاع پر دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کی تعریف کی۔ اجلاس میں عدالتوں میں دہشت گردوں کیخلاف موثر پراسیکیوشن کے مسئلے پر فوجی قیادت نے اظہار تشویش کیا۔ اجلاس میں فوج نے تشویش کا اظہار کیا گیا کہ دہشت گردوں کو سزائیں نہیں مل رہیں۔ دہشت گردوں کو سزائیں نہ ملنے سے دہشت گردی کی جنگ میں فورسز کی کوششوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ فورسز کو مکمل قانونی حمایت ملے گی۔ وزیراعظم نے پاکستان میں چینی پراجیکٹ ورکرز کو سکیورٹی دینے پر فوج کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کیلئے تحفظ پاکستان ایکٹ لایا گیا۔ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردوں کیخلاف موثر پراسیکیوشن ہو گی اور سزائیں دلائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قانونی کارروائی کو مزید بہتر بنائیں گے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نادرا بنوں میں اپنے تصدیقی عمل کو تیز کرے، اضافی افرادی قوت لگائے۔ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی، چیف جنرل سٹاف، ڈی جی ایم او، ڈی جی ایم آئی، ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی بجٹ نے شرکت کی جبکہ دورہ کرنے والے کابینہ کے ارکان میں اسحق ڈار، چودھری نثار، خواجہ آصف، سرتاج عزیز شامل تھے۔ اجلاس کے دوران دہشت گردی کیخلاف جنگ سے متعلقہ چیلنجز پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ گرفتار دہشت گردوں کو سزا ملنے کا سست رفتار عمل خاص نکتہ رہا۔ قیادت کے سامنے اہم سوال یہ ہے کہ پکڑے گئے دہشت گروں کا مستقبل کیا ہو گا؟ علاوہ ازیں وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان نے شہدا کی یادگار پر پھول چڑھائے۔ قبل ازیں عسکری حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ اب تک 450 سے زائد دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔ اب تک دو کیپٹن سمیت 26 جوان شہید ہو چکے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب میں میران شاہ کو مکمل کلیئر کر لیا گیا۔ شمالی وزیرستان کو ہر طرف سے مکمل سیل کیا جا چکا ہے۔ مسلح افواج کی میرعلی کی جانب سے پیش قدمی جاری ہے اگلے مرحلے میں شوال اور دتہ خیل میں کارروائی کی جائے گی۔ دہشت گردوں کی جانب سے میرعلی میں مزاحمت کا سامنا ہے۔ فرار ہونے والے دہشت گردوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کامیاب حکمت عملی پر آرمی چیف اور مسلح افواج کے کردار کو سراہا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے جی ایچ کیو آمد پر وزیراعظم کا خیرمقدم کیا اور چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی امداد بحالی کے لئے ہرممکن وسائل کی فراہمی جاری رکھی جائے گی۔ حکومت ضرب عضب کیلئے ہرممکن مالی وسائل فراہم کرے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ ضروریات کی ہر صورت تکمیل کی جائے گی۔ گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ خطے سمیت پوری دنیا میں سکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر مضبوط دفاع وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جنرل راشد محمود نے وزیراعظم کو مسلح افواج اور سکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر دفاعی اثاثوں اور ان کی سکیورٹی کے حوالے سے معاملات بھی زیرِ غور آئے۔ جنرل راشد محمود نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے بالکل محفوظ ہیں۔ ملاقات میں خیبر پی کے کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی بات کی گئی۔
وزیراعظم بریفنگ