اسلام آباد (نیٹ نیوز) گوجرانوالہ کے قریب فوجیوں کو لے جانیوالی خصوصی ٹرین کو پیش آنے والے حادثے کی جوائنٹ انکوائری رپورٹ گذشتہ روز سامنے آ گئی۔ وزارت ریلوے کے ترجمان آفتاب اکبر کی طرف سے جاری کردہ جوائنٹ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرین کو حادثہ غیر معمولی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔ حادثے کی براہ راست ذمہ داری ٹرین کا مرحوم ڈرائیور ریاض احمد‘ اسسٹنٹ ڈرائیور محمد فیاض اور پوائنٹ مین گارڈ شاہد محمود پر عائد کی گئی ہے اس کے علاوہ چیف کنٹرولر زاہد سعید‘ ڈپٹی چیف کنٹرولر ظفر صدیق‘ ڈپٹی چیف اللہ رکھا‘ سیکشن کنٹرولر اویس اختر اور لوکو فورمین محمد حنیف کے علاوہ فیصل آباد کے سٹیشن سپرنٹنڈنٹ احسان الحق کو بالواسطہ ذمہ دار قرار دیا گیا اور ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پل سے پہلے موڑ کے قریب ٹرین کی حد رفتار 30 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ حادثے کے وقت یہ 60 کلومیٹر کے لگ بھگ تھی۔ اس حد سے زیادہ رفتار کے باعث موڑ کاٹتے ہوئے ٹرین جھٹکے کھانے لگی اور پچھلی بوگیوں کے پہیے پٹڑی سے اتر گئے۔ اس کے علاوہ ڈرائیور نے بھی ایمرجنسی بریک لگانے میں تاخیر کی جس کی وجہ سے حادثے کی شدت میں اضافہ ہوا۔ کمیٹی کے مطابق ٹرین حادثے کی تحقیقات میں عینی شاہدین موقع پر موجود شواہد اور ریلوے ریکارڈ کو بنیاد بنایا گیا۔