نئی دہلی (رائٹرز) ایرانی صدر حسن روحانی نے بھارت کو سٹرٹیجک اہمیت کی حامل بندرگاہ کی تعمیر سمیت 8 ارب ڈالر کے انفرا سٹرکچر کے پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔ جنوب مشرقی ایران میں چباہار بندرگاہ سے مشرق وسطیٰ تک رسائی حاصل ہو جائے گی اور بھارت کو افغانستان میں داخل ہونے کا راستہ بھی مل جائے گا۔ بھارت نے افغانستان سے سکیورٹی اور معاشی مفادات وابستہ کر رکھے ہیں۔ ایرانی سفیر نے بتایا کہ روحانی نے روس میں شنگھائی تعاون کونسل کے موقع پر نریندر مودی کو سٹرٹیجک نوعیت کی بندرگاہ کی تعمیر کے لئے بڑا کردار ادا کرنے کی تجویز دی۔ سفیر غلام رضا انصاری نے کہا ایران اور بھارت کے درمیان تعلقات کی اہمیت بہت زیادہ ہے تاہم ہم پابندیوں اور امریکی دبائو کی زد میں ہیں۔ انصاری نے کہا ممکنہ طورپر ایران پر پابندیاں جلد ختم ہو جائیں گی اور یہ بھارت کے لئے ’’سنہرا دور‘‘ ہو گا کہ وہ سرمایہ کاری کے مواقع حاصل کرے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور مشرق وسطیٰ تک ٹرانسپورٹ لنکس کو بڑھانا، دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔ رابطہ کاری مودی کی مرکزی پالیسی ہے اور ایرانی حکومت کی پالیسی بھی یہی ہے اسی لئے ہم نے انہیں 8 ارب ڈالر کے پراجیکٹس کے ذریعے تعلقات بڑھانے کی پیشکش کر دی ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے روحانی کی پیشکش پر مودی کے جواب کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ایران نے بھارت کو سٹرٹیجک اہمیت کی بندرگاہ میں اہم کردار کی پیشکش کر دی
Jul 18, 2015