نئی دہلی (بی بی سی) دہلی کی ایک با¶نسر گرل جنہیں دیکھ کر بہت سے جھگڑے سلجھ جاتے ہیں ساتھ کام کرنے والے لوگوں کے ساتھ بولتی اور مسکراتی ہوئی خاتون مہر النساءشوکت علی کو پب میں دیکھ کر لوگ غلط فہمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دہلی کے حوض خاص علاقے کے ایک پب میں کوئی انہیں وہاں کی مستقل کسٹمر خیال کر سکتا ہے۔ ڈانس فلور پر سیاہ لباس میں ہاتھ باندھے کھڑی رہنے والی لڑکی کی گہری سرمئی آنکھیں اس کے اصل پیشے کو ظاہر کر دیتی ہے مہر النساءپیشے کے لحاظ سے ایک خاتون با¶نسر ہیں اور گزشتہ ایک دہائی سے لوگ انہیں اسی طرح جانتے ہیں۔ جس پب اور ریستوران میں وہ کام کرتی ہیں وہاں گزشتہ تین سالوں سے مہر النساءدس گھنٹوں کی نائٹ شفٹ بھی کر رہی ہیں دن کے وقت ریستوران تقریباً 200 افراد کی میزبانی کرتا ہے لیکن رات میں یہ کھچا کھچ بھرا ہوتا ہے۔