بارسلونا (آن لائن، این این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان سے سپین کی حکمران جماعت کے سیکرٹری جنرل سانتی روڈری گویزسیرا، کتلاں پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے ترجمان جون بوٹسٹامیلان کیورول، رکن قومی اسمبلی مسز مرسی پریا ( جو ہسپانوی پارلیمنٹ میں سوشلسٹ پارٹی کی ترجمان بھی ہیں) کتلاں پارلیمنٹ کے ارکان مسز سوزا نے بلتران گارسیا، سرخیوسانز، سوزانے کلریچی اور فرنینڈو سانچز کوسٹاکی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں۔کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ہسپانوی سیاستدانوں، ارکان پارلیمنٹ کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش ، بین الاقوامی برادری کی اس اہم معاملے سے لاتعلقی اور بے حسی پر افسوس ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ایک المیہ ہے۔ عالمی برادری اس حوالے سے موثر کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ سپین کی حکومت اور پارلیمنٹ نے ہمیشہ انسانی حقوق کے حوالے سے ٹھوس موقف اختیار کیا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے اس موقع پر ہسپانوی ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے صرف نظر نہ کیا جائے، وہاں صورتحال بڑی تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یورپی اور ہسپانوی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ غیر مسلح کشمیریوں کو نسل کشی کو رکوانے کیلئے کردار ادا کریں ۔ صدر آزاد کشمیر نے وضاحت کی کہ کشمیر کا مسئلہ علیحدگی کا نہیں بلکہ حق خود ارادیت کا ہے جو گزشتہ 70 سا ل سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے لیکن بھارت 70 سال سے وعدہ پورا کرنے سے انکاری اور کشمیریوں کو خاموش کرنے کیلئے ظلم و جبر کے نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔