اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں پانامہ کیس جے آئی ٹی رپورٹ کی سماعت کے موقع پر ملک کی سیاسی قیادت نے عدالت عظمیٰ کا رخ کرلیا، حکومتی و اپوزیشن جماعتوں کے سپریم کورٹ آنے والے حکومتی رہنماﺅں میں سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، وزیر مملکت عابد شیر علی، وزیراعظم کے معاون خصوصی امیر مقام، وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب اور دانیال عزیز سمیت دیگر شامل تھے جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، سینیٹر شبلی فراز، شفقت محمود، اعجاز چوہدری اور بابر اعوان ، فواد چوہدری، ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور راجہ بشارت، جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق اور لیاقت بلوچ، پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی، چوہدری منظور اور مصطفی نواز کھوکھر، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اور ایم کیو ایم کے فاروق ستار بھی سپریم کورٹ پہنچے۔ سماعت کے دوران کورٹ روم نمبر 2 میں گنجائش کم ہونے اور سینکڑوں کی تعداد میں وکلائ، صحافیوں اور سیاسی راہنماﺅں کی آمد کے باعث خواتین وکلاءاور صحافیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، دو خواتین صحافیوں کی شدید حبس اور دھکم پیل کے باعث حالت غیرہو گئی۔ تین رکنی بنچ میں شامل ججز نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سکیورٹی سے کہا کہ ایس پی صاحب یہ عدالت میں کیا ہو رہا ہے؟ کمرہ عدالت میں شور اور بدنظمی کے باعث وکلاءکے دلائل سننے میں نہ صرف ججز بلکہ میڈیا کے نمائندوں کو رپورٹنگ میں بھی سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑا، کمرہ عدالت میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی، جس کی وجہ سے متعدد سیاسی راہنماﺅں، وکلائ اور میڈیا کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد کورٹ روم میں داخل نہ ہو پائی، سونے پر سوہاگہ صرف کورٹ روم نمبر دو کے سامنے برآمدے کا اے سی سسٹم بند کردےا گےا جبکہ خالی برآمدوں میں اے سی چلتے رہے متعدد بار سپریم کورٹ آفس، اے سی پلانٹ فون کرنے کے باجود یہ کہا جاتا رہا سب کام ٹھیک چل رہا ہے انتظار کریں چیک کرلیتے ہیں یہاں تک کہ پانامہ کیس کی سماعت ہی ختم ہوگئی اس موقع پر شیخ رشید نے اپنی نشست پیپلز پارٹی کے راہنما لطیف کھوسہ کو دینے کی پیشکش کی جس پر انہوں نے شیخ رشید کا شکریہ ادا کیا ،بعض افراد دم گھٹنے کے باعث کورٹ روم سے باہر نکل آئے،بعد ازاںپریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے نمائندوں نے سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ سے ملاقات کی اور کیس کی کوریج سے متعلق درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔
حالت غیر
سیاسی قیادت کی سپریم کورٹ آمد، کمرہ عدالت میں تل دھرنے کی جگہ نہ تھی، حبس، دھکم پیل سے 2 خواتین صحافیوں کی حالت غیر
Jul 18, 2017