بنوں(آ ئی این پی ) میر علی میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ کے نتیجے میں حوالدار سمیت دو جوان شہید ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقہ کم سروبی میں رزمک روڈ پر سیکورٹی فورسز کی گاڑی معمول کی گشت پر تھی کہ ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ ہوا جس میں حوالدار عزیزالرحمن شہید ہوگئے جبکہ سپاہی محمد اجمل زخمی ہوگیا جسے ملٹری کمبائنڈ ہسپتال بنوں منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ چل بسے۔ دھماکے میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ سکیورٹی فورسز کے جوان جیپ میں جا رہے تھے۔ اس دوران نامعلوم شدت پسندوں کی جانب سے سڑک پر ریموٹ کنٹرول بارودی موادپہلے ہی نصب تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ کالعدم تحریک طالبان اتحاد المجاہدین خراسان گروپ نے شمالی وزیرستان میں گزشتہ دنوں ہونے والے ٹارگٹ کلنگ جس میں دو افراد کو قتل کیا گیا تھا اور سکیورٹی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اس سے پہلے ایم ایم اے بنوں حلقہ پی کے 89کے اُمیدوار ملک شیرین مالک اور قومی اسمبلی کے امیدوار اکرم خان درانی پر ہونے والے موٹر سائیکل بم حملے کی ذمہ داری بھی اتحاد المجاہدین نے قبول کی تھی۔صباح نیوز کے مطابق شہید حوالدار عزیز الرحمان کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے اباخیل لکی مروت میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں پاک آرمی کے آفیسرز اور اہل علاقہ نے شرکت کی جنازے میں کسی صوبائی یا قومی اسمبلی کے امیدوار نے شرکت نہیں کی تدفین کے دوران جذباتی مناظر دیکھے گئے شہید نے ایک بیوہ دو بیٹے اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑیں۔ جبکہ پاک فوج کے شہید اہلکار کو کرم میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا شہید کے والد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہمیں فخر ہے میرا بیٹا قوم کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوا ہے انشاء اللہ میں اپنے دیگر بیٹوں کو بھی پاک آرمی میں بھرت کرکے ملک کی خدمت کیلئے پیش کرونگا شہید اہلکار سوگواروں میں ایک بیوہ چھوڑ گئے شہید کی شادی پانچ ماہ پہلے ہوئی تھی۔