نواز دور میں جوظلم والد نے سہاشریف خاندان سے وہی سلوک نہیں چاہتا، بلاول :تمام جماعتوں کو نئے میثاق جمہوریت کی پیشکش

اسلام آباد+ روات+ بھلوال+گجرات+ گوجرخان (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ پنجاب میں پاکستان پیپلزپارٹی کو اس کا حصہ دلانے کے لئے لڑیں گے۔ عوام پیپلزپارٹی کے نظریہ قبول کرتے ہیں اور اس کا نتیجہ 25جولائی کو سامنے آئے گا۔ میاں نوازشریف کے ساتھ میثاق جمہوریت کے بارے میں ہمارا تجربہ مثبت نہیں تھا۔ پارلیمنٹ میں جو بھی جماعتیں آئیں گی ان کے ساتھ وسیع النبیاد میثاق جمہوریت کے لئے بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہمیں جمہوریت کی کمزوریوں کا طویل المیعاد حل نکالنا ہو گا۔ پاکستان گالی گلوچ کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا جو سیاست دان اپنے مقاصد کے لئے گالی گلوچ کرتے ہیں یہ مستقبل کے لئے خطرناک ہو گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر اعتزاز احسن، قمر زمان کائرہ، مصطفی نواز کھوکھر، فرحت اللہ بابر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری بعدازاں اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں ریلی میں بہارہ کہو، فیض آباد کے راستے لالہ موسیٰ کی جانب روانہ ہو گئے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی اور جنوبی پنجاب میں جلسے اور ریلیاں کی ہیں دہشت گردی کے واقعہ کے باعث انتخابی مہم محدود تھی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ایشوز موجود ہیں تاہم انہوں نے اپنی توجہ پارٹی منشور پر مرکوز کی ہوئی ہے۔ ملک میں بہت سارے مسائل ہیں، گزشتہ چند سال میں جتنی توجہ دی جانی چاہیے تھی وہ نہیں دی گئی۔ مسائل اور ایشو کا حل نکالنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وہ خود بھی الیکشن لڑرہے ہیں اور پارٹی کی انتخابی مہم بھی چلا رہے ہیں۔ عوام نے ہمارا استقبال کیا ہے۔ بے نظیر بھٹو کے وعدعوں کو پورا کرنے کے لئے پوری قوت سے لڑوں گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ محنت سے نہیں ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت پسند تمام جماعتوں سے وسیع تر میثاق جمہوریت کے بات کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست بہت نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ پی پی پی نے ہر بار مسائل اور مشکلات سے نکالا ، انہوں نے کہاکہ سیاست میں اپنے مخالف پر تنقید ہوتی ہے۔ گالی گلوچ نہیں۔ نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کے بعد وزیراعظم کا فیصلہ ہو گا۔ پی پی پی ملک کی وہ سیاسی جماعت ہے جو تمام مسائل کا سامنا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ پنجاب ملک کا دل ہے اس کو دائیں بازو کی جماعتوں کے لئے کھلا نہیں چھوڑیں گے اور پی پی پی کے حصے کے لئے لڑوں گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سیاسی اتحاد حقیقی خطرہ ہوتا تو سامنے آکر مقابلہ کرتے، سیاسی اتحاد بیک ڈور سے کام نہیں کرتا، کٹھ پتلی اتحاد کا پہلے بھی مقابلہ کیا ہے اور کچھ کٹھ پتلی جماعتیں آئی جے آئی کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا جیل میں میاں نوازشریف کو ڈاکٹر اور دوسری بنیادی سہولتیں ملنی چاہئیں۔ پارلیمنٹ میں آنے والے سیاسی قائدین بنیادی اصولوں پر سمجھوتہ نہ کریں۔ انہوں نے تمام جمہوری جماعتوں کو نئے میثاق جمہوریت کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ جو ظلم و زیادتی میرے والد نے نوازشریف کے دور میں سہی، نہیں چاہتا وہی سب شریف خاندان کے ساتھ ہو۔ دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری نے روات میں کارکنوں سے خطاب میںکہا ہے کہ بے نظیر کسان کارڈ متعارف کروائیں گے۔ ہمارے منشور میں بہت سارے انقلابی پروگرام ہیں۔ پہلا گھر پروگرام کے تحت نوجوانوں کی مدد کریں گے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت آئی تو لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت یا سیاستدان سے نہیں۔ عوام میرے ساتھ ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔ ہمارا مقابلہ پسماندگی، غربت اور بے روزگاری سے ہے۔ بے نظیر کے نامکمل مشن کو مکمل کرنے نکلا ہوں۔ ہمارے منشور میں بہت سے انقلابی پروگرام ہیں۔ آج کی سیاسی جماعتیں ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں ان کے پاس مستقبل کا کوئی پلان نہیں۔ اقتدارمیں آکر غربت مکائو پروگرام شروع کریں گے۔ بے نظیر بھٹو کا وعدہ پورا کرنے اور پاکستان بچانے نکلاہوں۔ گوجر خان میں خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی جب بھی اقتدار میں آئی غریبوں کے مسائل حل کئے۔ کسان کارڈ کے ذریعے فصلوں کی انشورنس ہو گی، بھوک مٹائو پروگرام کے تحت ’’فوڈ کارڈ‘‘ جاری کریں گے۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری آج بھلوال آئیں گے وہ سہ پہرچار بجے جنرل بس سٹینڈ کے قریب پیپلزپارٹی کے امیدوار اظہار الحسن اور حلقہ پی پی 73سے امیدوار سید اعجاز شیرازی کے جلسہ سے خطاب کریں گے۔قبل ازیں وہ منڈی بہاوالدین اور بعدازاں سرگودھا میں عوامی جلسوں سے بھی خطاب کریں گے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو سکیورٹی خدشات کے باعث منگل کے روز گجرات میں کار ریلی کی اجازت نہ مل سکی تاہم انتظامیہ نے آج (بدھ کو )ہونے والے جلسہ کی درخواست منظور کرتے صرف منظور شدہ مقام پر جلسہ کرنے کی ہدایت کی ۔تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے آج بدھ کو ہونے والے جلسہ سے قبل گزشتہ روز گجرات میں کار ریلی نکالنا چاہتے تھے انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انہیں ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی تاہم آج بدھ کے روز ہونے والے جلسہ کی اجازت دیتے انتظامیہ نے انہیں منظور شدہ مقام پر ہی جلسہ کرنے کی ہدایت کی۔ ڈپٹی کمشنر گجرات نے کار ریلی نکالنے کی درخواست مسترد کرتے مؤقف اختیار کیا کہ کار ریلی سکیورٹی خدشات کا باعث بھی ہو سکتی ہے اس لئے اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ مزید برآں بلاول بھٹو نے لالہ موسیٰ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آجکل پاکستان کی سیاست کو دو جماعتوں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ملک بچانے کے لیے تیر پر ٹھپہ لگانا ہو گا۔ جلسہ سے اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ نے اتنا بڑا اکٹھ کر کے پیپلزپارٹی کے وجود کو ثابت کر دیا شہباز شریف تو نواز شریف کی آمد پر کچھ بھی نہ کر سکا صوبائی صدر پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نواز شریف بتاؤ کدھر گئے آپ کے متوالے.وہ حکومت جاتے ہی روپوش ہو گئے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...