کراچی (خصوصی رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول احمد صدیقی نے کہاکہ ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانا‘ٹیکس نافذ کرنا اور شرح سود میں اضافہ کرنے کا نگراں حکومت کو اختیار نہیں ہے‘ کراچی کے آدھی آبادی کو مردم شماری میں غائب کردیا گیا ہے‘ایم کیو ایم کے 10 ہزار کارکن گرفتار اور سیکڑوں لاپتہ ہیں‘ووٹ کے ذریعے انصاف نہ ملا تو روڈ کے زریعے لیں گے‘اختیارات لیے بغیر ایم کیو ایم کسی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی‘ ‘اقتدار میں آئے تو تعمیراتی شعبے کے لیے پانی میں حصہ مختص کریں گے۔یہ بات انہوں نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کے مرکزی دفتر آباد ہائوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار‘سندھ اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن‘آباد کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا‘سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس‘سدرن ریجن کے چیئرمین الطاف تائی‘محمد حسن بخشی اور آباد کے ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔ خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ تمام جماعتوں کو کراچی کی درست مردم شماری کے لیے آواز اٹھانی چاہئے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دلانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر بلاول بھٹو زرداری‘عمران خان اور شہباز شریف کراچی کی دوبارہ شفاف مردم شماری‘کراچی ریونیو کا 10 فیصد یعنی ڈھائی سو ارب کراچی کو دینے اور پنجاب ‘کے پی کے‘آزاد کشمیر‘گلگت بلتستان کے بجٹس کا5 فیصد کراچی کو دلانے کا وعدہ کریں تو ایم کیو ایم کو الیکشن لڑنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ نگراں دور میںالیکشن سے قبل گارڈن کالونی کے رہائشیوں کو بے دخل کیا جارہا ہے‘پولیس کے ذریعے 30 گھروں کے باسیوں کے بے دخل کیا گیا ہے وہ ووٹ کیسے ڈالیں گے۔الیکشن سے قبل لوگوں کو بے گھر کرنا قبل ازوقت دھاندلی ہے۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ نگراں حکومت کو الیکشن سے قبل گارڈن کالونی کے رہائشیوں کے بے دخل کرنے سے روکے۔ اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن نے کہاکہ پاکستان کی تعمیر‘ ترقی اور خوشحالی کا مرکز کراچی ہے۔ اس موقع پر آباد کے چیئرمیں محمد عارف یوسف جیوا نے کہاکہ نگراں حکومت کو ٹیکس یا آر ڈی بڑھانے کا کوئی اختیار نہیں اگر آر ڈی میں اضافہ کیا گیا تو تعمیراتی شعبہ ٹھپ ہو کر رہ جائے گا‘ نگراں حکومت کے موجودہ مالیاتی اقدامات کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو آواز اٹھانی چاہئے‘ انگلش مارگیج سسٹم سے کم آمدنی والے طبقے کو اپنا گھر حاصل کرنے میں آسانی ہو گی۔ آخر میں آباد کے سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس نے تمام مہمانوں کی شرکت پر ان سے اظہار تشکر کیا۔ دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے حق پرست امیدواران برائے قومی وصوبائی اسمبلی کی الیکشن 2018ء کے سلسلے میںکراچی بھر میں انتخابی مہم جاری ہے انتخابی مہم کے سلسلے میں حق پرست نامزد امیدواران کی جانب سے الیکشن دفاتر کے افتتاح‘ پرچم کشائیوں کی تقریبات اور ریلیوںکا انعقاد کیاجارہا ہے جن میں حق پرست عوام وکارکنان بڑی تعداد میں شرکت کر کے نامزد امیدواران کو 25 جولائی کے دن بھاری اکثریت سے کامیاب کرانے کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز این اے 255 کی نشست پر نامزد حق پرست امیدوار ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ناظم آباد گلبہار کی یو سی 45 میں کارنر میٹنگ سے خطاب کیا اور یوسی 46 میں الیکشن آفس کا افتتاح کیا۔ این اے 251 کے امیدوار امین الحق نے اپنے حلقہ انتخاب کی گبول کالونی سیکٹر 13G‘ جناح کالونی اور اتحاد ٹائون میں بڑی کارنر میٹنگوں سے خطاب کیا جبکہ انہوں نے اتحاد ٹائون میں الیکشن آفس کا افتتاح بھی کیا۔ این اے 253 کے امیدوار اسامہ قادری نے پی ایس 123 کے امیدوار وسیم قریشی کے ہمراہ نارتھ کراچی کی یوسی ون اور سیکٹر 5/A اور 5/B میں 3 علیحدہ علیحدہ انتخابی کارنر میٹنگوں سے خطاب کیا جن میں عوام و کارکنان نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔