مکرمی! دیہی روڈ پروگرام کے تحت سرگودھا روڈ ساہیوال کے عوامی نمائندگان نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کر کے مذکورہ دونوں اضلاع کی سڑکوں کی ازسرِ نو تعمیر کے احکامات جاری کروا لیے ہیں لیکن بدقسمتی سے شاید ضلع اوکاڑہ کا کوئی نمائندہ ملاقات نہیں کر سکا۔ چونکہ ضلع اوکاڑہ کی اہم ترین شاہراہ جو متعدد دیہات کو ملاتی ہے کا تقریبا 10½کلومیٹر کا حصہ عرصہ 8 سال پہلے تعمیر ہو چکا ہے اور 1½ کلومیٹر کا باقی ماندہ حصہ چک بختاو ر سے چک 42/C.D جیڈی موڑ تک جو شاہراہ کا سنگھم ہے کونامکمل چھوڑ دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے 10 کلومیٹر پہلے سے تیار شدہ سڑک بھی بے کار ہو چکی ہے اور د یہی کسان، مزدور، دکاندار، طالب علم اور عوام مسافر تقریباً 5 لاکھ کے قریب روزانہ 6 کلومیٹر کا زائد سفر براستہ 48/3-R تھری آر کر کے آ جا رہے ہیں جو عوام کی تکالیف کا منہ بولتا ثبوت ہے اور ڈبل رش سے متعدد ایکسیڈنٹ روزمرہ کا معمول ہے لہٰذا! سابقہ حکومت کے اس نظرانداز ڈیڑھ کلو میٹر سنگھم کی تکمیل کیلئے محترم وزیر اعلیٰ پنجاب سے ازخود نوٹس کی اپیل ہے جو عین اشد ضروری ہے۔ عوام تہہ دل سے دعائیں دیں گے۔صرف اتنا ہے کہ راستے سے نہیں ہے واقف یوں تو سب کچھ ہے مرے قافلہ سالار کے پاس ۔ (متاثرہ اہالیان متعدد دیہات ضلع اوکاڑہ)