اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہڑتالوں سے ڈر کر پیچھے ہٹ جاؤں گا تو وہ سمجھ لے میں پیچھے نہیں ہٹوں گا اور میرا پیچھے ہٹنے کا مطلب ملک سے غداری ہوگی۔گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی اسلام آباد میںتقریبِ تقسیم انعامات سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے ووٹ لینے کیلئے اسلام کی بات نہیں کی بلکہ میں نے الیکشن جیتنے کے بعد ریاست مدینہ کی سب سے زیادہ بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کے اہم اصول میں رحم ، عدل و انصاف اور کمزوروں کی داد رسی شامل تھی، لیکن آج اربوں روپے کی چوری کرنے والوں کو جیل میں ائیر کنڈیشن مل رہا ہے اور جو چھوٹی چوری کرتا ہے، سب کو پتا ہے اس کے ساتھ جیل میں کیا سلوک ہوتا ہے۔ ٹیکس نفاذ کیخلاف ملک بھر میں تاجروں کی ہڑتال ان کا کہنا تھا کہ میری باہر کوئی جائیداد اور کاروبار نہیں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، میں ان کی طرح نہیں جو اربوں روپیہ باہر لے گئے، ان کے مفادات کچھ اور ہیں، جب روپیہ گرتا ہے تو ان لوگوں کی دولت بڑھ جاتی ہے، ان کے رشتہ دار جن پر کیسز ہیں سب باہر ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جہاں ہم آج ہیں آگے ایسے نہیں چل سکتے، پاکستان کا 70 فیصد ٹیکس 300 کمپنیاں دیتی ہیں اور سروس سیکٹر ایک فیصد ٹیکس دیتا ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ ایف بی آر ایسا ادارہ ہے جس میں پیسے چوری ہوتے ہیں اور لوگوں کو ایف بی آر پر اعتماد نہیں۔ ایف بی آر میں اصلاحات کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ٹیکس کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، اگر لوگ سمجھتے ہیں کہ جیسے پہلے ہوتا رہا ویسے ہی چلتا رہے تو ایسا نہیں ہوسکتا۔ ہم نے سب کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔ کیوں کہ 22کروڑ لوگوں میں صرف 15 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، اگر ہم تھوڑا تھوڑا بھی ٹیکس دیں تو اتنا پیسہ آجائے گا کہ قرض کی دلدل سے نکل جائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم تاجروں، صنعت کاروں کیلئے آسانی پیدا کر رہے ہیں، افغانستان سے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے بات چیت چل رہی ہے اور اسمگلنگ روکے بغیر انڈسٹری آگے نہیں بڑھ سکتی، اگر انڈسٹری نہیں چلے گی تو ملک پر جو قرضہ چڑھایا گیا وہ کیسے ادا ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ اگلے سال کیلئے ساڑھے 5 ہزار ارب روپے اکٹھے کرنے ہیں، صنعت کاروں کے تمام مسئلے حل کریں گے، 60 کی دہائی میں حکومت نے صنعتکاروں کی مدد کی تو پاکستان خطے میں آگے آیا تھا۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ کرنے والوں کے مفادات کچھ اور ہیں ایف بی آر میں 700 ارب روپے کی چوری ہوئی تھی شناختی کارڈ کی شرط کی مخالفت وہ تاجر کر رہے ہیں جو اسمگلنگ کا سامان بیچتے ہیں۔اے پی پی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور گجرات کو برآمدی صنعتوں کے حوالہ سے گولڈن ٹرائی اینگل بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم ریاست مدینہ کے تصور اور اصولوں کے مطابق نہیں چلیں گے ہم کامیاب نہیں ہو سکتے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ جس میں قومی سلامتی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ واضح رہے کہ وزیراعظم امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں اور جنرل قمر جاوید باجوہ بھی وفد میں شامل ہیں۔ دریں اثنا وزیر اعظم سے معاون خصوصی شہزاد سید قاسم اور وزیر ہاوسنگ چودھری طارق بشیر چیمہ نے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ہڑتالوں سے ڈر کر پیچھے ہٹنا ملک سے غداری ہو گی‘ عمران: آرمی چیف کی ملاقات
Jul 18, 2019