اسلام آباد کی انسداد الیکٹرنک کرائم کورٹ نے اعلی عدلیہ کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے مقدمے میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو بری کردیا ۔ جمعرات کو انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے محفوط شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو باعزت بری کر دیا ، فیصل رضا عابدی پر سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکے خلاف اشتعال انگیز انٹرویو دینے کا الزام تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت پہلے ہی دو مقدمات میں فیصل رضا عابدی کو بری کر چکی ہے۔ دوران سماعت فیصل رضا عابدی نے موقف اختیار کیا کہ جس جج کو میرے انٹرویو سے شکایت تھی اس نے خود میرے خلاف درخواست دائر نہیں کی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ فیصل رضا عابدی کے خلاف کوئی الزامات ثابت نہ کرسکا۔ عدالت کے جج طاہر خان نے فیصل رضا عابدی کو کیس سے بری کرنے کا حکم دیا ۔واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر 2018ء کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔