اسلام آباد(نا مہ نگار)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)کی چیئرپرسن کے عہدے کی مدت اختتام پذیر ہونے پر ملک میں تیل اور گیس کے شعبے کا ریگولیٹر ادارہ غیر فعال ہوگیا۔عظمی عادل خان کی بطور چیئرپرسن اوگرا تعیناتی کو 4سال مکمل ہونے پر وہ اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئیں۔اوگرا اتھارٹی ایک چیئرمین اور تین ممبران پر مشتمل ہوتی ہے اور اس وقت اوگرا میں ممبر آئل کی آسامی بھی خالی ہے جبکہ چیئرپرسن اوگرا کی سبکدوشی سے اتھارٹی میں صرف 2اراکین باقی رہ گئے ہیں،فی الوقت اتھارٹی میں میں نور الحق وائس چیئرمین اور ممبر فنانس کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ محمد عارف ممبر گیس کے طور پر تعینات ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم کی جانب سے چیئرمین اور ممبر اوگرا کی تعیناتی کے لیے بنائی گئی سلیکشن کمیٹی میں 2ہفتے میں ہی تبدیل کردی گئی۔وزیراعظم نے ان عہدیداران کے تقرر کے لیے رواں ماہ دو جولائی کو 5رکنی سلیکشن کمیٹی تشکیل دی تھی۔تاہم اب محض 12روز بعد ہی 14جولائی کو کابینہ ڈویژن نے سلیکشن کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔تشکیل نو میں سلیکشن کمیٹی سے ڈائریکٹر پارکو آفتاب حسین اور چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)ظفر العثمانی کو نکال دیا گیا۔ان کی جگہ ڈاکٹر منظور احمد اور محمد زبیر کو کمیٹی میں بطور رکن شامل کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین برقرار رہیں گے۔نوٹفیکیشن کے مطابق کمیٹی ارکان میں سیکریٹری کابینہ، ڈاکٹر منظور احمد، نجم الکمال حیدر اور محمد زبیر شامل ہیں۔
اوگرا چیئرمین کے عہدے کی مدت ختم ہونے پر ادارہ غیر فعال
Jul 18, 2020