لاہور‘ کراچی (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + اے پی پی) کراچی میں ریکارڈ توڑ گرمی کے بعد جمعہ کے روز طوفانی بارش ہوئی۔ کئی علاقے ڈوب گئے۔ درخت‘ بورڈ گرنے سے گاڑیوں کو نقصان‘ بجلی غائب ہو گئی جبکہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ جبکہ طوفان اور بارش کی وجہ سے حیسکو کے 145 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ حیدر آباد کے 75 فیڈرز بھی شامل ہیں جس کی وجہ سے حیدر آباد ضلع کے علاوہ دیگر علاقے متاثر ہوئے۔ دوسری طرف لاہور میں بھی جمعہ کے روز بھی کئی علاقوں میں بارش ہوئی اور بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں جولائی کے مہینے میں گرمی کا 62 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور درجہ حرارت.6 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس سے قبل 3 جولائی 1958ء کو درجہ حرارت 42.2 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا تاہم گرمی کا ریکارڈ بننے کے بعد ہونے والی موسلادھار بارش نے شہر کی فضا تبدیل کر دی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ دو دن تک قائم رہے گا۔ دوسری جانب کراچی کے بیشتر علاقوں میں بارش شروع ہونے سے قبل ہی بجلی منقطع کر دی گئی۔ این این آئی کے مطابق بارش سے ڈیٹو ہال‘ زینب مارکیٹ اور شہر کی مشہور سڑک آئی آئی چندریگر روڈ اور اس کے اطراف میں بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ بارش کے باعث پریس کلب کے قریب کئی درخت گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر گر گئے۔ اطلاعات کے مطابق کراچی کے تقریباً تمام علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی۔ تاہم بعض علاقوں میں بارش کا دورانیہ مختلف رہا۔ سٹاف رپورٹ کے مطابق کراچی میں موسلادھار بارش کے بعد شہر کی سڑکیں ندی نالے بن گئیں۔ کئی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا۔ ائرپورٹ تھانے کے اطراف شارع فیصل پر ڈرگ روڈ کے مقام پر خراب صورتحال رہی۔ جہاں ٹریفک معطل ہو گئی۔ اختر کالونی‘ کشمیر کالونی‘ ڈیفنس ویو میں بارش شروع ہوتے ہی بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ دوسری جانب بارش میں کرنٹ لگنے سے کراچی میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ کرنٹ لگنے کے واقعات کلفٹن اور ابراہیم حیدری میں پیش آئے۔ جاں بحق اہلکار ارشد علی کی لاش جناح ہسپتال منتقل کر دی گئی۔ ارشد علی چائے لینے گیا تھا۔ ہوٹل کے پول سے گرنے والی تار کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔