لاہور (معین اظہر سے) حکومت پنجاب کی جانب سے کوئٹہ میں دل کے مریضوں کے لئے ہسپتال بنانے کے لئے محکمہ قانون نے مخالفت کر دی ہے اور کہا ہے کہ رولز آف بزنس کے تحت پنجاب حکومت کسی دوسرے صوبے میں کوئی کنسٹریکشن ورک یا ترقیاتی پراجیکٹ شروع نہیں کر سکتی ہے تقریباً 12 سال پہلے سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بلوچستان کی عوام کے لئے صوبے میں ہسپتال بنانے کا اعلان 2009 میں کیا تھا پراجیکٹ آج تک شروع نہیں ہو سکا ہے۔ شہباز شریف دور میں پراجیکٹ کا پی سی ون ہی نہیں بنایا گیا تھا لیکن گزشتہ سال وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے اس پراجیکٹ کو شروع کرنے کے لئے سیکرٹری صحت کی سربراہی میں ٹیم کوئٹہ بجھوائی تھی۔ پنجاب حکومت نے یہ ہسپتال بنا کر بلوچستان حکومت کے حوالے کرنا تھا لیکن محکمہ قانون پنجاب نے اس کی مخالفت کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پنجاب صرف گرانٹ ان ایڈ فراہم کر سکتی ہے جس پر حکومت پنجاب اور بلوچستان ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں معاملات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بلوچستان کی عوام کے لئے کوئٹہ میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی طرز پر ایک دل کے مریضوں کے لئے ہسپتال کوئٹہ میںبنانے کا اعلان کیا تھا اس کے لئے سابق وزیراعلی پنجاب نے اس کے لئے کنسلٹنٹ مقرر کر دیا گیا تھا لیکن انہوں نے 2018 تک اس منصوبے کا پی سی ون تیار ہی نہیں کیا تھا لیکن پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد گزشتہ سال گورنر بلوچستان اور وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں گورنر بلوچستا ن نے حکومت پنجاب کی طرف سے ہسپتال کی تعمیر کے لئے وعدے پر عملدرآمد کا کہا تھا۔ وزیراعلی عثمان بزادر نے اس کی حامی بھر لی اس کے بعد انہوں نے سیکرٹری صحت کی سربراہی میں ایک ٹیم بلوچستان بجھوائی جس نے وہاں پر جس جگہ ہسپتال بننا ہے اس جگہ کا تعین کر لیا جس کے بعد وزیر اعلی پنجاب نے دو کمیٹیاں بنا دی جو اس پراجیکٹ کی تیاری کریں گی لیکن محکمہ قانون پنجاب نے کہا ہے کہ آئین کے تحت اور رولز آف بزنس کے تحت حکو مت پنجاب کوئی پراجیکٹ کسی دوسرے صوبے پر بنا نئی سکتی ہے پنجاب حکومت صرف گرانٹ ان ایڈ کے طور پر رقم جاری کر سکتی ہے جس کے بعد پنجاب حکومت کی طرف سے قائم کمیٹی کااجلاس محکمہ صحت بلوچستان کی ٹیم کے ساتھ ہوا ہے جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت پی سی ون مکمل کرے۔ پی سی ون 50 بستروں کے ہسپتال کا ہونا چاہیے اس کے لئے حکومت پنجاب 1 ارب روپے کی گرانٹ ان ایڈ بلوچستان حکومت کو فراہم کرے گی۔ تاہم پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ بولان میڈیکل کالج کے پاس جو جگہ طے کی گئی تھی ہپستال اسی جگہ بنایا جائے۔ اس کے لئے 1.3 ایکڑ جگہ ہی رکھی جائے۔ تاہم نرس ، پیرا میڈیکل ، اور دیگر سٹاف کی ٹرئینگ حکومت پنجاب کروائے گی۔ اور اگر پراجیکٹ کا تخمینہ ایک ارب سے زیادہ کا ہو گا تو باقی رقم بلوچستان حکومت خود خرچ کرے گی۔
محکمہ قانون نے حکومت پنجاب کو کوئٹہ میں ہسپتال بنانے سے روک دیا
Jul 18, 2020