سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے موٹر وہیکل ترمیمی بل کی منظوری دیدی

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سینیٹر فیصل جاوید کی طرف سے پیش کئے گئے صوبائی موٹر وہیکل ترمیمی بل 2020ء کی ترامیم کے ساتھ منظوری دیدی، کمیٹی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی اقدامات کے خلاف مذمتی قرارداد کی بھی اتفاق رائے سے منظوری دیدی جبکہ سینیٹر رضا ربانی کی طرف سے پاکستان پینل کوڈ ترمیمی بل 2020ء پر غور مؤخر کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں وزیر قانون، سیکرٹری قانون اور ہوم سیکرٹریز کو کمیٹی میں طلب کر لیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس جمعہ کو کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر اے رحمن ملک کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی موٹر وہیکل ترمیمی بل 2020ء پر غور کیا گیا، یہ بل سینیٹر فیصل جاوید کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایمبولینس سروس ایک تو حکومت کی ہوتی ہے دوسری بہت لوگوں نے خود سے بھی شروع کی ہے اس پر قانون کیا کہتا ہے۔ وزارت قانون کے حکام نے کہا کہ خود سے ایمبولینس بنانے اور سروس شروع کرنے کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ بل میں بعض ترامیم پر اعتراض ہے آدھی درست ہیں، کمیٹی نے بل کی تین ترامیم منظور کر لیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہر کوئی جو ایمبولینس بنا لیتا ہے اس پر بھی قانون سازی ہونی چاہئے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ بلوچستان میں صرف تین ایمبولینس ہیں جو بمشکل کسی کو ہسپتال لے جا سکتی ہیں۔ کمیٹی نے بلوچستان میں موجود ایمبولینس سروس کی تفصیلات طلب کر لیں۔ کمیٹی میں سی ڈی اے کے کیپیٹل ہسپتال کی حالت زار کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ مانتا ہوں کیپیٹل ہسپتال میں شدید مسائل ہیں، ہم نے وہاں سو بستروں پر مشتمل دل کے امراض کا سنٹر بنانے کا کام شروع کر دیا ہے، میں تسلیم کرتا ہوں کہ ڈاکٹروں کی کمی اور وینٹیلیٹرز کے مسائل کا سامنا ہے، کورونا وباء کی وجہ سے 83 آکسیشن بیڈز لگا دیئے ہیں باقی کام اگلے چھ ماہ میں مکمل ہوگا۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ کیپیٹل ہسپتال میں ملازمتوں کے لئے اشتہار دوبارہ اور درست طریقے سے دیا جائے، سی ڈی اے کے کیپیٹل ہسپتال میں مسائل اور بند ڈیپارٹمنٹس کا معاملہ دیکھنے کے لئے ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جو ہسپتال کا دورہ کرکے اپنی رپورٹ دے گی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ عیدالاضحیٰ پر کورونا کے حوالہ سے خصوصی ایس او پیز تشکیل دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ کورونا وائرس بڑھے گا اور اگست میں کیسز بلند ترین سطح پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا ہر ٹی وی چینلز اور دیگر میڈیا پر کورونا کے خلاف آگاہی مزید بڑھائی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بھارت روزانہ کی بنیاد پر ایل او سی کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں بھارت مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی کاروائیاں بند کرے۔ کمیٹی میں ایل او سی پر شہید ہونے والے شہریوں کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ خارجہ پالیسی کمزوریوں کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر نہیں ہو رہا، کمیٹی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی عوام کو ڈومیسائل دینے کے اقدام کے خلاف قرارداد پیش کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے بھارتی اقدامات کے خلاف مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی۔ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پینل کوڈ ترمیمی بل 2020ء کمیٹی میں پیش کیا گیا۔ سینیٹر رضا ربانی نے پاکستان پینل کوڈ ترمیمی بل 2020ء پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کا سیکشن 124 اے فرسودہ قانون ہے، یہ شہریوں کی آزادی کے خلاف ہے، حکومتیں124 اے کو شہریوں، طالب علموں اور مزدوروں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے استعمال کرتی ہیں، اشرافیہ عوام کو دبانے کیلئے ریاست خطرے میں ہے کا لفظ استعمال کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی حکمرانی سے گریز کرنے سے ریاست خطرے میں ہوتی ہے۔ کمیٹی نے بل کی منظوری آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دی۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں وزیر قانون اور سیکرٹری قانون اجلاس میں شرکت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے ہوم سیکرٹریز بھی اجلاس میں شریک ہوں۔ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ سینیٹر رضاربانی کے بل پر بحث کے دوران سیکرٹری قانون کی غیر حاضری پر انہیں معطل کر سکتا ہوں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سیکرٹری قانون کو کمیٹی کی طرف سے اظہار نا پسندیدگی کا پیغام دے دیا جائے۔ کمیٹی میں کورونا وباء کی وجہ سے بند کاروبار کو ریلیف پیکیج دینے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اس معاملہ پر چھوٹے اور بڑے کاروباری افراد کی فہرست بنانا ہو گی، اسلام آباد کی سطح پر ریلیف پیکیج کے لئے ڈی سی سے مشاورت کرنے کو تیار ہیں۔ وزارت داخلہ کے حکام نے کہا کہ ریلیف پیکیج دینا سی ڈی اے اور کمشنر کا کام نہیں، ریلیف پیکیج حکومت دے سکتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایوان میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے تاکہ اس حوالہ سے ضروری قانون سازی کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن