کراچی ایکسپو سینٹر میں تنخواہ نہ ملنے پر احتجاج

کراچی (نیوز رپورٹر) ملک کے سب سے بڑے کورونا ویکسی نیشن کے مرکز کراچی ایکسپو سینٹر میں تین ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر  عملے نے کام چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں ڈاکٹرز ہی رجسٹریشن اور ویکسینیشن کی خدمات انجام دینے پر مجبور ہوگئے ۔ بعد ازاںمحکمہ صحت سندھ کی جانب سے  اپنے ملازمین کو ایکسپو سینٹر ویکسینیشن کے لیے آنے والے عوام کی رجسٹریشن کا کام سونپ دیا گیا جبکہ  پولیس نے ایکسو سینٹر میں 3 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر احتجاج کرنے والے ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو ایکسپو ہال سے نکال دیا ہے۔اس دوران ڈیٹا انٹری آپریٹرز کی جانب سے مزاحمت کی گئی، مظاہرین نے  واجبات کی ادائیگی کے لیے نعرے بھی لگائے۔  تفصیلات کے طابق    ہفتہ کو کراچی ایکسپو سینٹر میں ملازمین کے احتجاج کے باعث ویکسی نیشن کی رجسٹریشن کا عمل اس وقت معطل ہو گیاجب  کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ڈیٹا انٹری آپریٹرز نے تین ماہ سے تنخواہ نا ملنے پر احتجاجا کام چھوڑ دیا۔ کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 20 فیصد سے زائد ہو گئی۔ ایکسپو سینٹر میں تقریبا 300 کے قریب ورکرز رجسٹریشن کے کام پر مامور ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے پلے کارڈ اٹھا کر ایکسپو سینٹر کے باہر تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کیا ۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ تنخواہ نہیں تو کام بھی نہیں، ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔ کنٹریکٹ ملازمین کے احتجاج کے باعث ویکسین لگوانے کے لیے آنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن