مکہ معظمہ+مدینہ منورہ (ممتاز بڈانی+نمائندہ خصوصی) عازمین حج کے قافلوں کی مکہ مکرمہ آمد کا آغاز ہوگیا ہے اور طواف القدوم کی سنت کی ادائیگی کے موقع پر بیت اللہ میں لبیک اللھم لبیک کی صدائیں گونج اْٹھیں۔ سعودی میڈیا کے مطابق کرونا احتیاطوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے عازمین حج کے قافلے مکہ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں اور گزشتہ روز مناسک حج کا آغاز ہو گیا اس سلسلے میں مکہ سے باہر سے آنے والے عازمین حج نے مسجد الحرام پہنچ کر طواف القدوم کی سنت ادا کی۔ النواریہ، الزایدی، الشرائع اور الہدیٰ مراکز میں حجاج کرام کا استقبال کیا گیا۔ حج پر ٹریفک کے امور کے انچارج عبدالرحمن الحربی نے کہا عازمین کو لے جانے والی بسوں میں سینی ٹائزر کا انتظام کیا گیا ہے جب کہ ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔ واضح رہے کہ یہ احتیاطیں اور اقدامات کرونا وبا کے باعث کی جارہی ہیں جس کے باعث اس سال صرف 60 ہزار ویکسین لگوانے والے کو عازمین کو ہی حج کی اجازت دی گئی ہے۔ عازمین حج کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ مسجد الحرام میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ چھتوں، فرش اور پورے ماحول کو سینیٹائز کرنے کے لیے 450 سے زیادہ سینیٹائزنگ پمپ اور 30 سے زیادہ مشینوں کا انتظام مسجد الحرام کے تمام دروازوں پر 70 سے زیادہ تھرمل کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ٹیسٹنگ کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے ماہرین نے مسجد الحرام کے ہر حصے میں ٹریک بنائے ہیں۔ تھرمل کیمرے ایک سیکنڈ میں 6 سے 8 افراد کو چیک کر سکتے ہیں۔ تین ہزار الیکٹرانک چیئر اور 5 ہزار ویل چیئر کا انتظام کیا گیا ہے۔ ویل چیئر کی بکنگ ایپ کے ذریعے کی جا سکتی ہے یا صفا پر موجود کاؤنٹر سے براہ راست چیئر حاصل کی جا سکتی ہے۔ مسجد الحرام میں زائرین کو سہولتیں فراہم کرنے پر مامور ادارے کے معاون ڈائریکٹر فہد الجعید نے بتایا کہ روزانہ چار بار قالین کی صفائی کا پروگرام ہے تاکہ زائرین ہر طرح کے وائرس سے محفوظ رہیں۔ مسجد الحرام میں ایئرکنڈیشن، ایئرسسٹم کی صفائی روزانہ نو بار کی جاتی ہے اور اسے بالائے بنفشی شعاعوں سے سینیٹائز کیا جا رہا ہے۔ مسجد کی انتظامیہ نے زائرین کے مسجد الحرام میں داخلے کے لیے 262 دروازوں پر انتظامات کیے ہیں۔ ان میں سے تیرہ معذوروں کے لیے ہیں۔ 24 گھنٹے 69 دروازے کھلے رہتے ہیں۔ جمعے کے دن مزید دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ مسجد الحرام مکمل طور پر بند کرنے کے فیصلے کے بعد صرف تین دروازے کھولے گئے۔ ان میں باب ملک فہد، باب اسماعیل اور باب صفا شامل ہیں۔