شیخوپورہ(نمائندہ نوائے وقت)ممتاز مذہبی سکالر مداح اہلبیت میاں افتخار حسین جالندھری نے کہا ہے کہ بچوں سے مشقت پسماندگی اور ناخواندگی کاشاخسانہ ہے ریاست کے روشن مستقبل کیلئے مفلس اورمستحق بچوں کومفت تعلیم فراہم کی جائے آئے روز گھریلوملازمین پر تشدد کے نتیجہ میں ہونیوالی اموات تشویشناک ہیں،ریاست سنجیدہ اقدامات سے اس قسم کے دلخراش واقعات کاسدباب یقینی بنائے پچھلے دنوں لاہور میں محض فریج سے کھانا تناول کرنے پر کمسن بچے کوتشدد سے موت کے گھاٹ اتاردیا جانا المیہ ہے مختلف واقعات میں گھریلوملازمائوں اورملازمین کی تشددسے اموات کے محرکات غورطلب ہیںجہاں اِس قسم کے واقعات تسلسل سے ہوتے ہوں ان معاشروں کاشیرازہ بکھرجاتا ہے، اپنے ایک بیان میں میاں افتخار حسین جالندھری نے کہا کہ گھریلو ملازمین پر تشد د کے بڑھتی مجرمانہ روش کافوری سدباب کرنے کیلئے سخت قانون سازی کرتے ہوئے ملوث افرادکوقرارواقعی سزادی جائے بااثرملزمان اپنے آپ کو بچانے کیلئے ورثا کو ڈرا دھمکاکر مقدمات پراثراندازہوتے ہیں ایسے مقدمات میں فوری انصاف کی فراہمی ناگزیر ہے، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مفلس اور نادار خاندانوں کی بچیاں اوربچے تعلیمی اداروں میں جانے کی بجائے مختلف لوگوں کے گھروں،دفاتر اورورکشاپس میں معمولی اجرت پرمسلسل اٹھارہ سے بیس گھنٹے مشقت کرنے پرمجبور ہیں جہاں انہیں مناسب خوراک اورآرام کی سہولت بھی نہیں دی جاتیاگرریاست نادارافراد کی ضروریات پوری نہیں کرسکتی توکم ازکم ان کے حقوق اوران کی عزت کی حفاظت کیلئے ایک موثر ضابطہ اخلاق بنادے، انہوں نے کہا کہ ملازمین کو تشدداورہوس کانشانہ بنانا اسلامی تعلیمات سے دوری اورپاکستان میں رائج قانون کی کمزوری کاشاخسانہ ہے۔