سکھر(بیورو رپورٹ)سکھر و گردنواح کے علاقوں میں گیس کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، شہریوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے،عوام لکڑیوں اور کوئلے پر کھانا پکانے پر مجبور، لکڑیوں کی مانگ میں بھی اضافہ، شہری و سماجی حلقوں کا بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق سکھر اور اسکے گردنواح کے مختلف علاقوں میں سوئی سدرن گیس کمپنی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت اور مسلسل لاپرواہی کے باعث سوئی گیس کی بد بدترین لوڈ شیڈنگ ، بندش کے بعد گیس پریشر کی کمی نے ناصرف گھریلو بلکہ کاروباری زندگی کو بھی بری طرح مفلوج کر رکھا ہے ،لوگ لکڑیوں اور کوئلوں پر گذرا کرنے پر مجبور ہیں گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث لکڑیوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہواتو فروخت کرنے والوں کی بھی چاندی ہوگئی ہے اور وہ شہریوں سے من پسند ریٹ وصول کررہے ہیں سکھر کے شہری و سماجی حلقوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم پاکستان ،صوبائی وزیر پیٹرولیم معدنی وسائل سمیت سوئی سدرن گیس کمپنی کے بالا حکام سے سکھر میں سوئی گیس پریشر میں کمی، لوڈشیڈنگ اور مصنوعی بندش کا نوٹس لیکر شہریوں کو پریشانیوں سے نجات دلانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
سکھر میں سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ‘ کھانا پکانا محال
Jul 18, 2022