ملک میں ایک بار پھر کرونا نے سر اٹھانا شروع کر دیا ہے اور ملک بھر میں اس کا تیزی کے ساتھ پھیلاؤ جاری ہے جس نے بہت سے خطرات کو جنم دے دیا ہے۔ صرف ایک روز کے دوران کورونا کے باعث 10 مریض انتقال کر گئے ہیں۔ قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) کے مطابق، ملک بھر میں ہفتہ کے روز 737 کیس رپورٹ ہوئے اور مثبت کیسوں کی شرح 3.28 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ کراچی، حیدرآ باد، لاہور اور دیگر شہروں میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مختلف ملکوں میں اس وبا کے نئے حملے پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے اور لوگوں کو ویکسین لگوانے کے ساتھ حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کے لیے بھی کہا جارہا ہے۔ ان اقدامات کی وجہ سے ہی پہلے بھی اس وبا پر قابو پانے میں مدد ملی تھی اور اب بھی اس کا یہی حل دکھائی دیتا ہے ۔ پاکستان جیسے ملک اس نامراد وبا نے ایک بار پھر کمزور اور نحیف افراد کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے۔ یہ اس وبا کی چھٹی لہر ہے جس نے صرف 24 گھنٹوں میں پاکستان میں 10 افراد کو لقمہ اجل بنایا جو اہل پاکستان اور متعلقہ اداروں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ حکومت کے ساتھ ساتھ یہ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ اس جان لیوا وبا سے بچاؤ کے لیے ضروری تدابیر اختیار کریں جن لوگوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا رکھی ہے انھیں چاہیے کہ بوسٹر ڈوز بھی لگوائیں اور دیگر حفاظتی انتظامات بھی بروئے کار لائیںتاکہ اس وبا کی وجہ سے ہونے والے مزیدنقصانات سے بچا جا سکے۔