ہارون آباد (نامہ نگار) ہارون آباد تحصیل کو گزشتہ 20سال سے مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔دانش سکول،فری انڈسٹریل زون اور ماڈل قبرستان، صاف پانی پروجیکٹ سمیت متعدد ترقیاتی پروجیکٹ فائلوں کی زینت بنے ہوئے ہیں، شہریوں کا اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ ،گزشتہ بیس سال سے قومی دھارے میں ہونے والی ترقی میں صفر فیصد رہا۔تین سو ایکڑ زمین دانش سکول کیلئے مختص کی گئی سروے ہوا لیکن دانش سکول کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا جبکہ دانش سکول کیلئے مختص کی گئی جگہ پر قبضہ مافیا نے اپنے پنجے گاڑنے شروع کردئیے ہیں۔سات سال قبل شہر خموشاں ماڈل قبرستان کیلئے چار سو کینال میں سے ایک سو کینال پر ماڈل قبرستان بنانے کا منصوبہ شروع کیا گیا جس کیلئے سروے بھی ہوا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر وہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ نہ سکا۔ نو سو ایکڑ پر ٹیکس فری انڈسٹریل زون اسٹیٹ بنانے کا منصوبہ بھی ایوان لاہور ہی میں گم ہو کر رہ گیا، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دورہ بہاولنگر کے موقع پر ہارون آباد کے شہریوں کیلئے صاف پانی کا پروجیکٹ شروع کرنے کیلئے سروے بھی کیا لیکن وہ بھی سرے نہ چڑھ سکا۔ غلہ منڈی جوکہ گندم،چاول اور کپاس کے حوالے سے ملکی منڈیوں میں ایک نمایاں حیثیت رکھتی ہے۔