کارکنوں کی سیلفیاں، ویڈیوز بناتے رہے  حلقہ 167:شہری ووٹ ڈالنے آیا تو بتایا گیا تم مر گئے‘ پی پی 158: اہلکاروں کیلئے  واش روم سہولت نہیں تھی، جھلکیاں

لاہور (احسان شوکت، عدنان فاروق، میاںعلی افضل) ٭  سیاسی کارکنوں اور ورکروں نے پولنگ سے قبل ٹولیوں کی صورت میں اکٹھے ناشتہ کیا۔ ٭ پولنگ کے آغاز کیساتھ ہی شہریوں کی بڑی تعداد پولنگ سٹیشنوں میں پہنچنا شروع ہو گئی۔٭ کارکن پارٹی پرچم کے کپڑے پہنے اور بیجز لگائے گھومتے رہے۔٭ کارکن گروپ فوٹو اور پولنگ سٹیشنوں کے باہر سیلفیاں اور ویڈیو زبناتے رہے۔ ٭ کارکنان اپنے اپنے پولنگ کیمپوں میں اپنی سیاسی جماعتوں کی حمایت میں نعرے بازی کرتے رہے۔ ٭ موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے پولنگ ختم ہونے تک وٹروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد پولنگ سٹیشنوں کے باہر موجود رہی۔٭ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کیساتھ ساتھ ٹی ایل پی اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی الیکشن ڈے پر موجود رہی۔ ٭ ٹی ایل پی کے کارکنان مختلف مقامات پر فواد چوہدری کو دیکھتے ہی ان کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ ٭ لاہور کے چار حلقوں میں 42 امیدوار میدان میں اترے۔٭ سیاسی جماعتوں کے کارکن چینگجی رکشوں ، ویگنوں پر اپنے اپنے ووٹروں کو پولنگ سٹیشنوں میں پہنچاتے رہے۔٭ سیاسی جماعتوں کے کارکن اپنے ورکروں میں کھانا تقسیم کرتے رہے۔٭ دھرم پورہ پولنگ سٹیشن میں ایک معذور بزرگ ووٹ کاسٹ کرنے پہنچ گیا۔٭ پی پی 167 میںشدید بیمار مریض نوجوان عمران خان کو ووٹ دینے پہنچ گیا۔ ٭ 92 سالہ شخص اپنی نوے سالہ اہلیہ کے ساتھ ووٹ کاسٹ کرنے پہنچ گیا۔٭ پی پی 167میں ایک ووٹر نے ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اپنا شناختی کارڈ دیا تو اسے بتایا گیا کہ اس کا انتقال ہوچکا ہے۔٭ پی پی 170کے ووٹرز دوسرے حلقوں میں منتقل ہونے کی شکایت کرتے رہے۔٭ پی پی 158دھرم پورہ میںڈیوٹی پرموجود اہلکاروں نے سخت گرمی میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دی سائے کاکوئی انتظام نہیں تھا، واش روم کی سہولت نہیں، پانی موجود نہیںتھا۔٭ ضمنی انتخابات میں خواتین نے بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کیے۔٭ پی پی 158 دھرمپورہ میں ووٹرز کے رش کی وجہ سے ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔٭ پی ٹی آئی کے رہنما اور ممتاز گلو کار ابرارالحق نے پی پی 158 کا دورہ کیا۔ ٭ پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہا۔٭ پولنگ ختم ہونے کے بعد کارکنان اپنے اپنے امیدواروں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ 
جھلکیاں

ای پیپر دی نیشن