فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) برآمدی صنعتی شعبہ کو ٹھوس بنیادوں پر ترقی دینے کیلئے حکومت کو ایسے اقدامات سے اجتناب کرنا چاہیے جس سے براہ راست یا بلواسطہ طور پر برآمدی شعبہ پر منفی اثرات مرتب ہوں۔ یہ بات پاکستان ہوزری مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین محمد امجد خواجہ نے حکومت کے حالیہ فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافہ کے بعد اب بجلی کے Peak Hoursمیں بھی 2گھنٹے کا اضافہ کر دیا ہے جس سے براہ راست برآمدی شعبہ متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی چوری روکنے کی بجائے بجلی کی قیمت میں اضافے کو موجودہ مسائل کا حل سمجھ رہی ہے حالانکہ اس سے پورے معاشی نظام میں Distortion پیدا ہو گی اور گردشی قرضوں میں اضافہ ختم ہونے کی بجائے مزید بڑھتا چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا تاحال میکرو اکنامک انڈی کیٹرز درست نہیں اور جب تک اِن کو ٹھیک نہ کیا گیا معیشت میں بہتری نہیں لائی جا سکتی۔ انہوں نے اِن اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت گیس کے نرخوں میں بھی فوری اضافہ کرنے جا رہی ہے جس سے صنعتی شعبہ بُری طرح متاثر ہوگا۔ محمد امجد خواجہ نے کہا نگران حکومتوں نے اگر صاف اور شفاف انتخابات کے ساتھ ساتھ بجلی چور ی کو رو ک لیا تو اس سے نہ صرف بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی بلکہ صنعتوں کے علاوہ عام آدمی کو بھی فوری ریلیف مل سکے گا۔