سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے روسی صدر ولادی میر پوتین سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ بات چیت میں سعودی عرب اور روس کے درمیان دو دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کی ترقی کے راستوں کا جائزہ لیا گیا۔ علاوہ ازیں دونوں شخصیات کے درمیان کئی امور اور مشترکہ دل چسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔ سعودی ولی عہد کی جانب سے یہ رابطہ دونوں ملکوں کے بیچ تاریخی اور مضبوط تعلقات کے سلسلے میں تھا۔ روسی صدر ولادی میر پوتین نے گذشتہ برس کے اختتام پر سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے ریاض میں قصرِ یمامہ میں شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ بہت سے امور ہیں جن پر ہم ساتھ کام کر رہے ہیں۔ یہ روس، سعودی عرب، مشرق وسطی اور دنیا کے بھی مفاد میں ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے گذشتہ سات برسوں کے درمیان دونوں ملکوں کے بیچ بڑی پیش رفت کا بھی حوالہ دیا۔ اس میں توانائی، زراعت، تجارتی تبادلہ، سرمایہ کاری اور دیگر سیکٹر شامل ہیں۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق روس اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 2022 میں 1.7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ براہ راست سرمایہ کاری کے روسی فنڈ نے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے سلسلے میں باور کرایا کہ آئندہ دو برسوں میں ایک ٹریلین روسی روبیل (10.7 ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ سال 2015ء کے بعد سے براہ راست سرمایہ کاری سے متعلق روسی فنڈ اور سعودی عرب سے اس کے شراکت داروں نے روس میں 40 سے زیادہ مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی۔ ان کا مجموعی حجم ایک ٹریلین روبل (10.7 ارب ڈالر) سے زیادہ ہے۔ ان میں 12 منصوبے انفارمیشن ٹکنالوجی، ٹرانسپورٹ، انفرا اسٹرکچر اور پٹروکیمکلز کے شعبے میں ہیں۔