امریکہ کے انخلاءکی دیر ہے‘ افغانستان میں کوئی بھارتی نظر نہیں آئے گا : حمید گل

لاہور (سلمان غنی) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل حمید گل نے کہا ہے کہ اگر نیٹو ہمارے عوام کی دوائیں اور خوراک روک سکتی ہے تو ہمارے عوام کو بھی نیٹو کو فراہم کئے جانے والے ہتھیار اور ساز و سامان روکنے کا حق ہے ۔ ان کی سپلائی لائن بھی رکنی چاہئے۔ طالبان افغانستان کا مستقبل اور امریکہ اور اسکے اتحادی ماضی میں امریکہ کے جانے کی دیر ہے کوئی ہندو اور بھارتی یہاں نظر نہیں آئے گا۔ لندن سکول آف اکنامکس کی رپورٹ جھوٹ ہے۔ آئی ایس آئی ہمارا دفاعی حصار ہے یہ امریکہ سمیت دشمنوں کا ٹارگٹ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس حکومت کے قیام کے بعد اسے وزارت داخلہ اور رحمن ملک کے تابع بنانے کی کوشش ہوئی اسے کمزور بنانے کا عمل جنرل مشرف نے شروع کیا تھا جو جاری ہے یہ منتخب حکومت نہیں مسلط کردہ حکومت ہے۔ یہ کونڈالیزا رائس کی زیر نگرانی بننے والے معاہدے کی صورت میں وجود میں آئی۔ بے نظیر بھٹو نے معاہدہ سے بغاوت کی تو انہیں راستے سے ہٹا دیا۔ حکومتی پالیسیاں دراصل مشرف اور ڈیوڈ ملی بینڈ کی پالیسیوں کا تسلسل ہیں۔ ڈیوڈ ملی بینڈ اپوزیشن سے ڈیل کرتے رہے اور امریکہ براہ راست حکومت کو ہدایات دیتا رہا۔ پارلیمنٹ ”گافر شالا“ جس میں کوئی دم خم نہیں اپنی قرارداد پر عملدرآمد نہ کرانے والی پارلیمنٹ کیونکہ آزاد بااختیار ہو سکتی ہے بلیک واٹر ژی کے نام سے کام کر رہی ہے۔ کراچی میں بدامنی اور کلنگ منظم ایجنڈا کے تحت ہے ہماری طاقت پر اثرانداز ہونے کیلئے اور بریلویوں کو دیوبندیوں کو لڑایا جا رہا ہے اوباما کی پالیسی میں تبدیلی آ رہی ہے جس پر اثر انداز ہونے کیلئے بھارت اور اسرائیلی لابی سرگرم ہے۔ وہ گزشتہ روز وقت نیوز کے پروگرام اگلا قدم میں سوالات کے جوابات دے رہے تھے۔ پروگرام کے پروڈیوسر میاں شاہد ندیم اور اسسٹنٹ پروڈیوسرز وقار قریشی حارث انصاری تھے۔ جنرل حمید گل نے کہا کہ آئی ایس آئی کے کردار پر اثر انداز ہونے کیلئے لندن سکول آف اکنامکس کی رپورٹ آئی۔ جنرل حمید گل نے کہا کہ موجودہ حکومت جنرل مشرف کی پالیسیز کا تسلسل ہے یہ حکومت منتخب نہیں مسلط کردہ ہے اس کیلئے معاہدہ ابوظہبی میں جنرل مشرف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان ہوا کونڈا لیزا اس کیلئے سرگرم تھیں لیکن بے نظیر بھٹو نے مقاصد سے بغاوت کر دی انہیں راستے سے ہٹا دیا گیا اگر وہ آج برسر اقتدار ہوتیں تو بیرونی ایجنڈا کارگر نہ ہوتا ہم اس نہج پر نہ پہنچتے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کو راستے سے ہٹانے اور خالد خواجہ کے قتل میں میرا نام بیرونی عناصر نے جان بوجھ کر ڈلوایا۔ خود بے نظیر بھٹو نے اسکی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پالیسیز کا تسلسل قائم رکھنے میں ڈیوڈ ملی بینڈ کو اپوزیشن کی ذمہ داری ملی اور حکومت کو براہ راست امریکہ ہدایات جاری کرتا ہے۔ انہوں نے افغانستان کی صورتحال کے حوالہ سے کہا کہ امریکہ کو یہاں سے جانا ہی جانا ہے طالبان افغانستان کا مستقبل اور امریکہ اور اسکے اتحادی یہاں کا ماضی ہیں۔ بھارت اور بھارتی اس دن تک ہیں جب تک امریکہ یہاں ہے یہ ایسا بھاگیں گے کہ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھیں گے۔ انہوں نے طالبان اور آئی ایس آئی کے روابط کے حوالہ سے کہا کہ اگر امریکہ طالبان سے مذاکرات کی بات کرتا ہے تو درست اور اگر ہمارے انٹیلی جنس ادارے روابط رکھتے ہیں تو کونسا جرم ہے۔ جنرل حمید گل نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ پر واضح کیا کہ اسکا اثر خود فلسطینی تحریک کے حوالہ سے اہم ہے دنیا کے اندر تبدیلی کے عمل میں یہ اہم کردار ادا کرے گا آنے والی دو دہائیوں میں ہر آنے والی تحریک پر میڈ ان فریڈم فلوٹیلا لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے خلاف اسرائیل کے سٹینڈ نے عالم اسلام میں نیا جذبہ پیدا کیا ہے۔ قائداعظم کی بات بھی سچ ہو گی جو انہوں نے تحریک پاکستان کے دوران فلسطینی ریاست کیلئے جہاد کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور ایران پر امریکی حملہ دنیا کا نقشہ تبدیل کر دے گا۔ ترکی نیٹو کا رکن ملک ہے ترکی کے خلاف جنگ نیٹو کے خاتمہ کا باعث بنے گی۔ اسرائیل میں خود اس پر بات ہو رہی ہے۔ یو این او اس کے سرگرم ہے اس واقعہ کے بعد امریکہ اسرائیل تعلقات میں شگاف آ گیا عرب حکمران بھی دباﺅ میں ہیں پاکستان کو فوری طور پر اسلامی کانفرنس کا اجلاس بلانا چاہئے اور ترکی کا ساتھ دینے کا اعلان کر دینا چاہئے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ ہمارے عوام کی خوراک ادویات روکی جا سکتی ہیں تو ہمیں بھی ان کی سپلائی لائن توڑنے کا حق ہے عوام کو نیٹو کو فراہم کئے جانے والے ہتھیار اور دفاعی ساز و سامان کو روکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا عدلیہ سے طرزعمل آنے والے حالات میں تبدیلی سے بچنے کیلئے ہے انہیں معلوم ہے کہ امریکہ کا سورج ڈھلے گا تو ان سے کیا ہو گا یہ عدالت عظمٰی کا فیصلہ نہیں مانیں گے تو عوام منوائیں گے بڑا ہنگامہ ہو گا یہ نوشتہ دیوار ہے امریکہ کی خوشنودی کیلئے سرگرم اسے پڑھ لیں بدقسمتی دیکھیں ہم امریکہ کی خدمت بھی کرتے ہیں اس کے لئے خون بھی دیتے ہیں اور وہ ہمیں جوتے مارتے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہندوستان کا کوئی کردار نہیں۔ افغانستان انڈیا کیلئے نہیں بلکہ انڈیا کے خاتمے کیلئے بناءہے۔ جنرل حمید گل نے کراچی میں پیدا شدہ صورتحال کے حوالہ سے کہا کہ بریلویوں اور دیوبندیوں کو لڑوانا ایک منظم سازش کے تحت ہے۔ کراچی میں بھارت اور راءسرگرم ہیں یہ طاقت پر اثرانداز ہونا چاہتے ہیں یہ سارا ساکت عمل جہاد کے جذبہ پر اثرانداز ہونے کیلئے ہے۔ کراچی میں ماضی میں مختلف واقعات اسکا ثبوت ہیں سب کو پتہ ہے کہ 12 ربیع الاول 12 مئی 9 اپریل کے واقعات کس کے کہنے پر کس کیلئے کئے گئے۔

ای پیپر دی نیشن