پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور دوسری عالمی طاقتیں افٓغانستان میں ایک دہائی سے جاری جنگ کے خاتمے کے لئے طالبان سے مذاکرات کررہی ہیں۔ غیرملکی افواج اور خاص طور پرامریکہ خود مذاکرات میں بنیادی کرداراداکررہا ہے۔ واضح رہے کہ کئی سفارتکارپہلے ہی افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کا عندیہ دے چکے ہیں لیکن صدرکرزئی پہلے شخص ہیں جنہوں نے سرکاری سطح پرعسکریت پسندوں سے مذاکرات کی تصدیق کی ہے۔ افغان صدر کا بیان سلامتی کونسل کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں سلامتی کونسل نے متفقہ طور پرطالبان اورالقاعدہ پرپابندیوں کی فہرستوں کو الگ کرنے کا فیصلہ کیا۔