بد ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف پرتشدد مظاہرے، مشتعل عوام کا وزیراعظم کے مشیر کے گھر پردھاوا، گارڈ کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اورسات افراد زخمی ۔

Jun 18, 2012 | 14:37

سفیر یاؤ جنگ
شارٹ فال ریکارڈ سطح پرپہنچنے کے بعد لوڈ شیڈنگ بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے جبکہ شہروں میں اٹھارہ اور دیہات میں بائیس گھنٹے بجلی بند رہنے کے بعد عوام سڑکوں پرآگئے ہیں۔آج بھی مظاہروں کا سلسلہ صبح سویرے ہی شروع ہوگیا اور فیصل آباد میں لوڈ شیڈنگ اور گرمی کے ستائے شہریوں نے پٹیالہ کالونی میں فیسکو دفاتر پر پتھراؤ کے بعد سمندری روڈ بھی بلاک کردی، بپھرے مظاہرین نے شہر کے مختلف علاقوں میں توڑ پھوڑ بھی کہ جبکہ اس دوران دکانوں اور بینکوں میں لوٹ مار کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے باعث دو افراد کی حالت خراب ہوگئی.ادھرخانیوال میں بھی عوام نے احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر احمد یار ہراج کے گھر پر دھاوا بول دیا، اس دوران وہاں موجود گارڈ کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور سات مظاہرین زخمی ہوگئے۔ مشتعل مظاہرین نےاس دوران توڑ پھوڑ بھی کی۔ ادھر کلورکوٹ اورشورکوٹ کینٹ میں طویل غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف مکمل ہڑتال کی جارہی ہے، اس موقع پر تمام کاروباری مراکز اور بازار بند ہیں۔ کوٹ عبدالمالک اورجلال پوربھٹیاں میں لوڈشیڈنگ سے عاجزعوام نے واپڈ کے دفترپرحملہ کردیا ، کلر کہار اور جنڈیالہ شیرخان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں نے موٹروے پردھرنا دیا گوجرہ پسرور،وزیرآباد،نورپورتھل بھی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں نے احتجاج کیا، گوجرانوالہ اوراس کےگردونواح میں بھی طویل لوڈشیڈنگ کےستائے شہری بھی رات بھرسٹرکوں پراحتجاج میں مصروف رہے،سینکڑوں نوجوانوں نے لوڈ شیڈنگ کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کنگنی والاجی ٹی روڈ پرپتھرپھینک کرٹریفک بلاک کردی مظاہرین نے مسافربسوں پر پتھراؤ بھی کیا جس سے متعدد بسوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔چیچہ وطنی میں پولیس نے گزشتہ روز تھانے پر حملے کے الزام میں ایک ہزار افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے علاوہ آٹھ افراد کو گرفتاربھی کرلیا ہے۔ تاہم عوامی احتجاج کے بعد بتے گناہ افراد کو رہا کردیا گیا ہے ، ادھرخیبرپختونخوا کے ضلع ہنگومیں گزشتہ تین روزسے بجلی کی بندش کیخلاف شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ اورحکومت کے خلاف نعرے بازی کی ،سندھ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف گڈومیں شہریوں نے انڈس ہائی وے پراحتجاج کیا
مزیدخبریں