لاہور ہائیکورٹ، میڈیا کے ننھے پودے کو اکھاڑنا نہیں چاہتے تاہم میڈیا اپنا ضابطہ اخلاق تشکیل دے۔ چیف جسٹس

سماعت کے دوران الیکٹرانک میڈیا رپورٹرزایسوسی ایشن کے وکیل اظہرصدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملک ریاض کی جانب سے مالی فوائد حاصل کرنے والے صحافیوں کے نام منظرعام پرلانے کے لئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ایمراءکے صدر تنویر شہزاد اور دیگر ممبران بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ابھی ہمارے ملک میں ادارے بن رہے ہیں،جمہوری اداروں کی خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کے لئے آزاد میڈیا نہایت ضروری ہے،الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے درخواست دائرکرنا ثابت کرتا ہے کہ میڈیا کے ننانوے فیصد رپورٹرز درست رپورٹنگ کررہے ہیں اوران صرف ایک فیصد کالی بھیڑیں موجود ہیں۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ میڈیا نے اپنی آزادی برقرار رکھنے کے لئے بہت ساری قربانیاں دی ہیں، یہ معاملہ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کے پاس ہے لہذا فیصلے کا انتظار کرنا مناسب ہوگا جس کے بعد ایمراءکی جانب سے درخواست واپس لینے کی بناءپر نمٹا دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن