پارلےمنٹ کے دونوں اےوانوں مےں قومی بجٹ برائے 2013-14 ءپر بحث جاری رہی ۔ وفاقی وزےر داخلہ چودہری نثارعلی خان جو گزشتہ روز ہی زےارت مےں قائداعظم کی رےذےڈنسی کو نذرآتش کرنے اور سردار بہادر خان مےڈےکل ےونےورسٹی کی طالبات کی شہادت کے واقعات کا جائزہ لےنے کے لئے کوئٹہ گئے تھے نے واپسی پر ےکے بعد دےگرے پارلےمنٹ کے دونوں اےوانوں کے سامنے بلوچستان کی صورت حال پر بےان دےا ،جس طرح انہوں نے خوش اسلوبی سے حکومت کا کےس لڑا اپوزےشن کے ارکان بھی انہےں داد دیئے بغےر نہ رہے، دوسری طرف مخدوم جاوےد ہاشمی کو مےاں نوازشرےف کو اپنا لےڈر تسلےم کرنے کی سزا ےہ دی گئی کہ شاہ محمود قرےشی کو پارٹی کا ڈپٹی پارلےمانی لےڈر بنا دےا گےا ہے بات ےہےں پر ختم نہےں ہوئی ان کی نشست بھی شاہ محمود قرےشی کو الاٹ کر دی گئی ہے جس کے بعد پچھلے دو تےن روز سے مخدوم جاوےد ہاشمی نے قومی اسمبلی کی کارروائی کا ”غےر اعلانےہ بائےکاٹ“ کر رکھا ہے۔
وہ قومی اسمبلی کے اجلاس مےں نہےں آرہے اب دےکھنا ےہ ہے ان کی پارٹی قےادت ”باغی“ کی اشک شوئی کرتی ہے ےا پھر وہ اپنے آئندہ سےاسی مستقبل کے بارے مےں کوئی فےصلہ کرسکتے ہےں۔ محمود خان اچکزئی نے دھمکی دی ہے کہ کہ اگر موجودہ حکومت اسٹیبلشمنٹ کو لگام دینے میں ناکام رہی تو پھر ”بھاڑ“ میں جائے اسمبلی میں ایسی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں رہوں گا بعدازاں اچکزئی نے ”بھاڑ میں جائے اسمبلی“ کے اپنے الفاظ اویس لغاری کی طرف سے توجہ دلانے پر واپس لے لئے۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال میں سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے کی بجائے حکومت کا ساتھ دیں گے۔