کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی کے مختلف علاقوں میں منگل کو تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں پولیس کے برطرف سپاہی اور دو خواتین سمیت 9 افراد ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا میں سی ویو روڈ پر موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے کار پر فائرنگ کر دی جس سے اس میں سوار عادل حسین ہلاک ہوگیا۔ مقتول پولیس کا برطرف اہلکار تھا۔ اورنگی ٹائون کے علاقے گلشن ضیاء میں علی الصبح تین مسلح افراد نے گھر میں گھس کر نوجوان لڑکی28 سالہ فوزیہ بہاری کو سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اسکے علاوہ گلشن اقبال کے بلاک -13 جی مدینہ کالونی میں مکان کی ملکیت کے تنازعہ پر فائرنگ کے نتیجے میں شادی شدہ عورت35 سالہ نسرین گھانچی زوجہ رفیق ہلاک ہوگئی۔ گلستان جوہر میں مسلح افراد نے ایک شخص35 سالہ ظفر بلوچ کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا جبکہ نپیئر کے علاقے نیو کمہار واڑہ میں نور لگژری اپارٹمنٹ کے فلیٹ سے ایک شخص کی ہاتھ پائوں بندھی لاش ملی جسے تشدد کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق مقتول کی عمر تقریباً40 سال تھی۔ دریں اثناء کھارادر جماعت خانے کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 18 سالہ اخلاص، بنارس میں سرتاج علی اور نعمان۔ قصبہ کے علاقے ایم پی اے کالونی میں زمان اور نارتھ کراچی میں35 سالہ ہاشم زخمی ہوگیا۔ ادھر لانڈھی جیل سے ذاکر بنگالی اور کاشف نامی اغوا قتل اور ڈکیتی کے 2قیدی فرار ہو گئے۔ ان میں ایک کو بعدازاں گرفتار کر لیا گیا۔ دریں اثناء پیرآباد میں فائرنگ کے 2افراد کو قتل کر دیا گیا۔ بلدیہ ٹائون میں ٹی ایف سی سکول کے قریب سے 2افراد کی گولیاں لگی نعشیں برآمد ہوئیں۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز اور پولیس نے ٹارگیٹڈ آپریشن کے دوران ائرپورٹ پر حملہ کرنیوالے دہشت گردوں کو راہداری فراہم کرنیوالے سمیت 35افراد کو گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق کراچی ائیرپورٹ حملے میں ازبک دہشت گردوں کو اولڈ ٹرمینل تک راہداری فراہم کرنے کے شبہ میں مجاہد عرف فوجی نامی شخص کو قانون نافذ کرنیوالے ادارے نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ملزم پی آئی اے ٹاؤن شپ کا رہائشی ہے اور اس کا باپ سول ایوی ایشن کا ملازم بتایا جاتا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم مجاہد عرف فوجی سے ائیر پورٹ پر حملہ کرنیوالے ازبک دہشت گردوں سے تعلق سمیت دیگر اہم معاملات کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مجاہد عرف فوجی کی نگرانی حامد میر پر ہونیوالے قاتلانہ حملے کے بعد سے کی جا رہی تھی۔ دریں اثناء منگل صبح 4بجے رینجرز کی بھاری نفری نے لیاقت آباد نمبر 4ڈاک خانہ اینٹو کے تھلے والی گلی سمیت پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور گھر گھر تلاشی لی اور سیاسی جماعت کے 4کارکنان کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ اسکے علاوہ رینجرز کی بھاری نفری نے منگھوپیر ، کنواری کالونی، پہاڑ گنج ، میانوالی کالونی، ایم پی آر کالونی اور سہراب گوٹھ میں سرچ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی اور 6کالعدم تنظیم کے کارکنوں سمیت 22افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ بر آمد ہوا جبکہ نارتھ ناظم آباد پولیس نے بھی منگل کی صبح مقابلے کے بعد ملزم جاوید کو گرفتار کر کے اسلحہ بر آمد کرلیا۔ حساس اداروں نے سپرہائی وے پر گنا منڈی کے قریب چھاپہ مارکر 7مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے بارودی مواد برآمد کر لیا، ملزموں کا تعلق وزیرستان سے ہے۔ رینجرز نے مجاہد کالونی اور اطراف میں آپریشن کرکے کالعدم تنظیم کے 3مشتبہ دہشت گرد گرفتار کر لئے۔علاوہ ازیں رات گئے لیاقت آباد میں سپر مارکیٹ کے قریب فائرنگ سے 2 افراد دم توڑ گئے جن کی فوری طور پر شناخت نہ ہو سکی۔
کراچی: خونریزی نہ رکی، برطرف پولیس اہلکار سمیت 9 افراد قتل
Jun 18, 2014