لاپتہ کیس: لاعلمی کی رپورٹ غلط ہوئی تو ذمہ داروں کو نتائج بھگتنا پڑینگے:چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور  (نمائندہ نوائے وقت+آئی این پی ) پشاور ہائی کورٹ میں 27لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس مظہر عالم میاں خلیل اور جسٹس منظور حسین نے کی۔ وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی طرف سے 10 لاپتہ افراد کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا گیا۔ لاپتہ نوجوان مجیب الرحمن کے والد سرتاج خان نے بیان دیا کہ ان کا بیٹا کوئٹہ میں حساس ادارے کی تحویل میں ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا اگر لاعلمی کی رپورٹ غلط ہوئی تو ذمہ داروں کو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ تھانہ تاتارہ کے علاقے حیات آباد سے لاپتہ ہونیوالے چار افراد عدالت میں پیش کئے گئے یہ افراد فروری 2014 کو اٹھائے گئے تھے ،ان میں منظور شاہ ٗ فضل اللہ ٗ محمود اور محب اللہ شامل ہیں جنہوں نے بتایا کہ انہیں چھبیس روز کے بعد ریلیز کردیا گیا لاپتہ ہوکر آنیوالے افراد تین لیوی جبکہ ایک طالب علم شامل تھا، کیس نمٹا دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...